Bharat Express

Kanchanjunga Express train accident : جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر نے کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا کیامطالبہ

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، “یہ دیکھنا انتہائی پریشان کن ہے کہ بالاسور (اڈیشہ) ٹرین حادثے کے ٹھیک ایک سال بعد اس طرح کا ٹرین حادثہ پیش آیا۔ جس میں 260 سے زیادہ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 900 سے زیادہ شدید زخمی ہوئے۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر نے کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا

ایک میڈیا بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، “ہمیں مغربی بنگال کے نیو جلپائی گوڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب ہونے والے المناک ٹرین حادثے کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا۔ ہم اپنی مخلصانہ تعزیت پیش کرتے ہیں، متاثرین کے اہل خانہ کے لیے دعا کرتے ہیں، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں ایک گھنٹے سے زیادہ کے بعد جائے حادثہ پر پہنچیں۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
ہم مقامی دیہاتیوں کی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے مسافروں کو بچانے اور زخمیوں کی دیکھ بھال میں مدد کرنے میں جلدی کی۔ غور طلب ہے کہ نرمل جوٹے گاؤں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جو عید منا رہی تھی۔ اس کے باوجود انہوں نے فوری کارروائی کی اور بروقت امداد فراہم کی۔ ایمبولینس کی عدم دستیابی کے باعث، بہت سے دیہاتیوں نے اپنی گاڑیوں میں مسافروں کو قریبی اسپتالوں میں پہنچایا۔ کچھ مسافروں کو صحت یاب ہونے کے لیے نرمل جوٹ کے رہائشیوں کے گھروں میں بھی پناہ ملی۔”

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، “یہ دیکھنا انتہائی پریشان کن ہے کہ بالاسور (اڈیشہ) ٹرین حادثے کے ٹھیک ایک سال بعد اس طرح کا ٹرین حادثہ پیش آیا۔ جس میں 260 سے زیادہ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 900 سے زیادہ شدید زخمی ہوئے۔” کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، ظاہر ہے کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا اور نہ ہی جماعت اسلامی ہند اس حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے حادثات نہ دہرائے جائیں، ہم متاثرہ خاندانوں کے لیے مناسب معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read