Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: “ہم جلد ہی کریں گے اعلان …”، این ڈی اے کے ساتھ اتحاد پر جنیت چودھری کا بیان، ایس پی-کانگریس کے متعلق بھی کی بات

کسانوں کی تحریک کے بارے میں جینت چودھری نے کہا، ’’امید ہے کہ کوئی حل نکل آئے گا۔‘‘ دونوں طرف سے صبر کی ضرورت ہے۔ تشدد نہیں ہونا چاہیے اور ان کی باتوں کو ماننا چاہیے۔‘‘

انڈیا الائنس سے نکل کر این ڈی اے میں گئے جینت چودھری کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے مختلف اضلاع کا مسلسل دورہ کر کے کارکنوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ امروہہ پہنچے۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کے اعلان کے بارے میں کہا کہ ’’اگر (این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کا) اعلان ہوتا ہے تو اس کی اطلاع جلد ہی دستیاب ہوں گی۔ دوسری جانب کسانوں کی تحریک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ کوئی حل نکل آئے گا۔ دونوں طرف سے صبر کی ضرورت ہے۔ تشدد نہیں ہونا چاہیے اور ان کی باتوں کو ماننا چاہیے۔‘‘

آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کو امروہہ پہنچے جینت چودھری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی سوالوں کے جواب دیئے۔ آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں جینت چودھری نے ایس پی کے ساتھ اتحاد کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ دراصل وہ سیٹوں کی تقسیم سے خوش نہیں تھے۔ اکھلیش نے انہیں 7 سیٹیں دی تھیں جب کہ وہ اپنی پسند کی 8 سیٹیں مانگ رہے تھے۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل بی جے پی کی تعریف کرتے نظر آرہے ہیں اور اب یہ قیاس آرائی کی جارہی ہے  کہ وہ جلد ہی بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں شامل ہوسکتے ہیں۔ تو کانگریس اور ایس پی کے درمیان اتحاد کے سوال پر، انہوں نے کہا، “ان کے لیے میری نیک خواہشات۔”

میرے پاس اس پر کہنے کو کچھ نہیں ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے گھر پر سی بی آئی کے چھاپے کے سوال پر، جینت نے کہا، “میرے پاس اس پر کچھ کہنا نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے (ستیہ پال ملک) نے بھی اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے، تو میں کیا دوں گا؟ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ مغربی بنگال میں سندیشکھلی معاملے پر جاری تنازعہ کے درمیان جینت نے سکھ آئی پی ایس افسر جسپریت سنگھ اور بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کے درمیان تصادم کی وائرل ویڈیو کو لے کر ٹویٹر پر ٹویٹ کیا، “میں آئی پی ایس جسپریت سنگھ کے غصے کو سمجھ سکتا ہوں ۔ آپ کو بتا دیں کہ وائرل ویڈیو میں سکھ پولیس افسر نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے لوگ انہیں خالصتانی کہتے ہیں۔ دوسری جانب بی جے پی رہنماؤں نے آئی پی ایس افسر کے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ جھوٹے الزامات ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read