مالی سال 2023-24 میں سرکاری اسکولوں کے لیے 1669 کروڑ روپے کی منصوبہ بندی کی تجویز
Jammu and Kashmir: مجموعی طور پر تعلیم کے تحت اسکیم کی منظوری کے لیے بنائے گئے پروجیکٹ اپروول بورڈ کی میٹنگ میں بورڈ نے مالی سال 2023-24 کے لیے مجموعی تعلیم کے تحت جموں و کشمیر کے لیے 1669 کروڑ روپے کی منصوبہ بندی کی تجاویز کی سفارش کی ہے۔ میٹنگ کی صدارت مرکزی وزارت تعلیم کے محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے مرکزی سکریٹری سنجے کمار نے کی۔
اس دوران مرکزی سکریٹری نے ریاست میں ثانوی اور سینئر ثانوی سطح پر مجموعی اندراج کے تناسب کو بڑھانے کے لیے ریاستی حکومت کی تعریف کی۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری آلوک کمار نے کہا کہ 2018-19 کے بعد سے پی اے بی میٹنگ میں تجویز کردہ بجٹ اب تک کا سب سے بڑا ہے۔
مرکزی اور ریاستی حکومتیں جموں و کشمیر میں ایک مضبوط تعلیمی نظام کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔ سرکاری سکولوں کے طلباء اب پرائیویٹ سکولوں کے طلباء کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر دیپ راج نے اس سال کی تجاویز اور پچھلے سال کے دوران حاصل کی گئی جسمانی اور مالی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔
اس میٹنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ اس سال 870 کروڑ روپے کی لاگت سے اسکول ایجوکیشن ایکسی لینس ہب قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ودیا سمیکشا کیندر کے ساتھ ایک اختراعی مرکز اور ایک آڈیٹوریم بھی ہوگا۔ جبکہ 2023-24 میں 700 سے زائد اضافی کلاس رومز، 450 بیت الخلاء، 1800 خستہ حال عمارتوں، لائبریری روم، کمپیوٹر روم کا کام کیا جانا ہے۔
-بھارت ایکسپریس