شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت
ممبئی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے کئی ماہ بعد مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز وزیر نتن گڈکری نے چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اپوزیشن لیڈر نے انہیں وزیر اعظم کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔ ان کے اس بیان کے بعد سیاست گرم ہو گئی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے اتوار کے روز اس پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، ’’نتن گڈکری بی جے پی کے سب سے زیادہ مانے جانے والے لیڈر ہیں اور مجھے نہیں لگتا کہ کسی نے ان سے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے پیروی کرنے کے لیے کہا ہو گا۔ جس طرح سے اس ملک میں تاناشاہی چل رہی ہے اور جس طرح دس سال پہلے ایمرجنسی کی شروعات ہوئی تھی، انہیں اگر یہ مشورہ کسی نے دیا ہے، اپوزیشن کے کسی لیڈر نے دیا ہے تو مجھے اس میں کچھ بھی غلط نہیں لگتا۔‘‘
سنجے راوت نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر کوئی موجودہ حکومت میں رہتے ہوئے بھی اس ملک کی اقدار، جمہوریت، عدلیہ اور آزادی سے نہیں جڑتا ہے تو یہ قومی جرم ہے۔ نتن گڈکری نے ہمیشہ ان سب کے خلاف بات کی ہے، آواز اٹھائی ہے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اس لیے اگر اپوزیشن کے کسی بڑے لیڈر نے، جس کی وہ بہت عزت کرتے ہیں، انہیں کوئی مشورہ دیا ہے، تو اس پر غمزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہی اقدار کی وجہ سے جگجیون رام نے 1977 میں کانگریس پارٹی چھوڑ دی اور اندرا گاندھی کو شکست ہوئی۔ اگر ملک میں آزادی، جمہوریت اور عدلیہ کو برقرار رکھنا ہے تو اقتدار میں چند لوگوں کی قربانی دے کر آزادی حاصل کرنی ہوگی۔
آپ کو بتا دیں کہ نتن گڈکری نے یہ انکشاف لوک سبھا انتخابات ہونے کے تقریباً 3 ماہ بعد کیا ہے۔ انہوں نے یہ انکشاف ہفتہ کے روز ناگپور میں جرنلزم ایوارڈز کی تقریب کے دوران کیا۔ حالانکہ، 21 اگست 2023 کو شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر ونائک راوت کا ایک بیان سامنے آیا، جس میں انہوں نے مرکزی وزیر نتن گڈکری کو انڈیا اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ ونائک راوت نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی گڈکری کو اگلا وزیر اعظم بنانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت گڈکری کو وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار سمجھتی ہے اور ان کے سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔