امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے چارج شیٹ پر وضاحت کے بعد اسٹاک مارکیٹ نے اڈانی گروپ پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا ہے۔ بدھ کے کاروبار میں گروپ کی درج کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ میں 1.2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا اضافہ ہواہے۔ گروپ کمپنیوں کے حصص میں 4 سے 20 فیصد تک اضافہ دیکھا گیاہے۔بدھ کو اڈانی گروپ کی 4 کمپنیوں – اڈانی ٹوٹل، اڈانی پاور، اڈانی انرجی اور اڈانی گرین میں اپر سرکٹ لگایا گیا تھا۔ بینچ مارک انڈیکس نفٹی 50 بدھ کی ٹریڈنگ میں 0.33 فیصد بڑھ گیا۔ اس میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے اڈانی انٹرپرائزز اور اڈانی پورٹس ہیں۔ بینچ مارک انڈیکس نفٹی 50 بدھ کی ٹریڈنگ میں 0.33فیصد بڑھ گیا۔ اس میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے اڈانی انٹرپرائزز اور اڈانی پورٹس ہیں۔
بدھ کو اڈانی گروپ کے حصص میں سب سے زیادہ اضافہ اڈانی ٹوٹل اور اڈانی پاور میں دیکھا گیا، ان دونوں کے حصص نے 20 فیصد کی زبردست چھلانگ کے بعد اوپری سرکٹ کو نشانہ بنایا۔ جبکہ اڈانی گرین اور اڈانی انرجی کے حصص 10فیصد کے اضافے کے بعد اوپری سرکٹ کو مارے گئے۔گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز میں بھی 11.56 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا، جب کہ گروپ کی ایک اور بڑی کمپنی اڈانی پورٹس کے حصص میں بھی 5.90 فیصد کا اضافہ ہوا۔اے سی سی سیمنٹ میں 4.05 فیصد کی زبردست چھلانگ تھی، جبکہ امبوجا سیمنٹ کے حصص میں بھی 4.51 فیصد اضافہ ہوا۔ اڈانی ولمار میں 8.31فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ این ڈی ٹی وی کے حصص بھی بدھ کی تجارت میں 9.26 فیصد بڑھے۔
اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی نے وضاحت کی ہے کہ گوتم اڈانی، ساگر اڈانی اور ونیت جین پر امریکی فارن کرپشن ایکٹ کے تحت رشوت ستانی کا الزام نہیں لگایا گیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کے عہدیداروں – گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور سینئر ڈائریکٹر ونیت جین پر امریکی فارن کرپٹ پریکٹس ایکٹ کے تحت رشوت ستانی اور بدعنوانی کا الزام لگانے والی میڈیا رپورٹس پوری طرح غلط ہیں۔کمپنی کے اس بیان کے بعد سرمایہ کاروں کا رجحان مثبت ہے جس کی وجہ سے اڈانی گروپ کے حصص میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ صبح 9.30 بجے کے قریب، اڈانی انرجی سلوشنز 3.77 فیصد کے اضافے کے ساتھ 448.45 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا، اڈانی گرین انرجی 2.93 فیصد، اڈانی پاور 2.83 فیصد، اڈانی انٹرپرائزز 2.22فیصداضافے کے ساتھ ٹریڈ کر رہا تھا، اڈانی ٹوٹل گیس 1 اضافے کے ساتھ ٹریڈ کر رہا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔