امریکہ میں ہندوستانیوں پر حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ہندوستان کے کئی طلبہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اب خبر ہے کہ واشنگٹن میں ایک ریسٹورنٹ کے باہر ایک اور ہندوستانی پر حملہ کیا گیاہے۔ اطلاعات کے مطابق اسے نامعلوم شخص سے جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔ حکام معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔معاملے کی تحقیقات کرنے والے حکام کے مطابق، یہ واقعہ 2 فروری کی صبح 2 بجے کے قریب 15 ویں اسٹریٹ نارتھ ویسٹ کے 1100 بلاک میں پیش آیا۔ اطلاع ملنے کے بعد جیسے ہی افسران موقع پر پہنچے تو انہوں نے وویک تنیجا (41 سال) کو فٹ پاتھ پر پڑا پایا۔ وہ بری طرح سے زخمی تھا۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا۔
واشنگٹن ڈی سی کے ایک ٹیلی ویژن اسٹیشن ڈبلیو یو ایس اے نے کہا، “ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ تنیجا اور ایک شخص کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ جس کے بعد نامعلوم شخص نے تنیجا کو زمین پر پٹخ دیا اور اس کا سر فٹ پاتھ سے ٹکراگیا۔حالانکہ تب تک وہ زندہ تھاالبتہ 7 فروری کو ہسپتال میں اس کی موت ہو گئی۔ پولیس اب تنیجا کی موت کو قتل سمجھ رہی ہے۔تنیجا ڈائنامو ٹیکنالوجیز کے شریک بانی اور چیئرمین تھے۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، تنیجا نے وفاقی حکومت کے کنٹریکٹنگ سیکٹر پر زور دینے کے ساتھ ڈائنامو کے اسٹریٹجک اور شراکت داری کے اقدامات کی قیادت کی۔ پولیس نامعلوم شخص کی تلاش کر رہی ہے۔ ملزم سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہو گیا ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ قتل میں ملوث ملزم کا پتہ لگانے میں عوام سے مدد مانگ رہا ہے۔ ایم پی ڈی دستاویزات کے مطابق، حملے کی اطلاع ملنے کے بعد افسران نے فوری ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے حملہ کے بعد متاثرہ شخص کو جان لیوا زخموں کے ساتھ پایا اور اسے علاج کے لیے مقامی ہسپتال لے جایا گیا۔ متاثرہ کی موت 7 فروری کو ہوئی تھی۔پولیس انتظامیہ نے اس معاملے میں معلومات فراہم کرنے والوں کے لیے انعام کا اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں شکاگو میں بھارتی طالب علم سید مظاہر علی پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا۔ اس سے قبل جارجیا کے شہر لیتھونیا میں منشیات کے عادی ایک بے گھر شخص نے بھارتی طالب علم وویک سینی پر جان لیوا حملہ کیا تھا۔ اس سال ہندوستانی نژاد چار دیگر طالب علموں کی بھی امریکہ میں موت ہوئی ہے۔اور اب یہ پانچویں موت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔