Bharat Express

India to have over 200 airports in next 5 years: Aviation Minister: اگلے 5 سالوں میں ہندوستان میں 200 سے زیادہ ہوائی اڈے ہوں گے: جیوترادتیہ سندھیا

حکومت کی تعریف کرتے ہوئے، جیوترادتیہ سندھیا نے کہا، “کووڈ-19 وبائی بیماری ہو یا ‘آپریشن گنگا’ ہمارے شہریوں کو ہندوستان واپس لانے میں سول ایوی ایشن کی وزارت کا اہم کردار تھا۔”

اگلے 5 سالوں میں ہندوستان میں 200 سے زیادہ ہوائی اڈے ہوں گے: جیوترادتیہ سندھیا

نئی دہلی: مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے بدھ کے روز کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں ملک میں مزید 200-220 ہوائی اڈے، ہیلی پورٹ اور واٹر ایروڈوم بنائے جائیں گے۔

مرکزی وزیر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے گزشتہ 9 سالوں میں ہوا بازی کے شعبے کی طرف سے کئے گئے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے قومی دارالحکومت میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے۔

جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا، “پچھلے 68 سالوں میں جو کچھ حکومتوں نے کیا ہے، مودی حکومت نے 9 سالوں میں کیا ہے۔ یہ تعداد 74 سے 148 تک پہنچ گئی ہے۔ ہمارا مقصد اگلے پانچ سالوں میں اسے 200-220 کرنے کا ہے  جس میں ہیلی پورٹ اور واٹر ایروڈوم بھی شامل ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے شمال مشرقی حصے میں آٹھ ہوائی اڈے بنائے گئے ہیں۔ جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا، “خطے میں کچھ ایسی ریاستیں تھیں جہاں کوئی ہوائی اڈے نہیں تھے لیکن آج، اروناچل پردیش میں تین نئے ہوائی اڈے ہیں، سکم میں بھی اب ایک ہوائی اڈہ ہے،”

جیوترادتیہ سندھیا نے میٹرو کی گنجائش پر بات کرتے ہوئے کیا کہ “ہمارے پاس اس وقت چھ بڑے میٹرو ہیں (بمبئی، دہلی، حیدرآباد، بنگلورو، چنئی، اور کولکتہ)۔ ان میٹرو کی گنجائش 22 کروڑ ہے۔ اگلے آٹھ سالوں میں ان چھ میٹرو کی صلاحیت کو دوگنا کرنے کا ہدف ہے جس میں جیور اور نوی ممبئی بھی شامل ہیں”۔

حکومت کی تعریف کرتے ہوئے، جیوترادتیہ سندھیا نے کہا، “کووڈ-19 وبائی بیماری ہو یا ‘آپریشن گنگا’ ہمارے شہریوں کو ہندوستان واپس لانے میں سول ایوی ایشن کی وزارت کا اہم کردار تھا۔”

بتا دیں کہ مودی حکومت کے نو سال مکمل ہونے پر یوتیرادتیہ سندھیا کی پریس کانفرنس ‘میگا جن-سمپرک ابھیان’ کے تحت منعقد ہوئی جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزراء ہر ریاست کے دارالحکومتوں کا دورہ کریں گے اور گزشتہ نو سالوں میں.کیے گئے کام کا رپورٹ کارڈ دکھائیں گے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read