Bharat Express

Hyderabad

ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں این ٹی آر، گنٹور، کرشنا، ایلورو، پالناڈو، باپٹلا اور پرکاشم شامل ہیں۔ ایس ڈی آر ایف کی 20 ٹیمیں اور این ڈی آر ایف کی 19 ٹیمیں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔

راموجی راؤ فلم سٹی نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہاں تک کہ ہالی ووڈ بھی اس کے سامنے نہیں ٹھہر سکتا۔ اس کا آغاز 1996 میں ہوا تھا۔ حیدرآباد میں راموجی راؤ فلم سٹی کل 1666 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔

راموجی راؤ کو ہائی بلڈ پریشر اور سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے 5 جون کو حیدرآباد کے اسٹار اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور ان کے دل میں اسٹینٹ ڈالا گیا تھا۔ لیکن ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی اور آج صبح وہ اس دنیا کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ گئے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی نے تلنگانہ کی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے پانچویں بار کامیابی حاصل کی۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کو 3 لاکھ 38 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ وہیں، اس بار اویسی نے 61.8 فیصد کے بھاری ووٹوں کے ساتھ الیکشن جیتا ہے۔

اس بار بی جے پی نے مادھوی لتا پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ مادھوی لتا حیدرآباد میں ہندوتوا کے ایک چہرے کے طور پر ابھری ہیں۔ اگرچہ ان کا سیاسی تجربہ بہت کم ہے۔ لیکن وہ ہندوتوا کے معاملے پر ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہیں۔

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے گزشتہ ماہ عہدیداروں سے کہا تھا کہ وہ 2 جون کے بعد لیک ویو گورنمنٹ گیسٹ ہاؤس جیسی سرکاری عمارتوں کو اپنے قبضے میں لے لیں۔ یاد ہے کہ  فروری 2014 میں آندھرا پردیش کو تقسیم کرکے تلنگانہ بنانے کا بل پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا۔

تلنگانہ کے ایگزٹ پول کی بات کریں تو ریاست کی 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے برسراقتدارکانگریس کو 7 سیٹیں ملنے کا امکان ہے جبکہ بی جے پی کو 5 سیٹں مل سکتی ہیں۔ جبکہ بی آرایس کو 4 سیٹیں ملتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔

حیدرآباد سے اسدالدین اویسی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں مادھوی لتا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ مادھوی لتا کے خلاف حیدرآباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔

حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی اپنی اہلیہ کے ساتھ ووٹ ڈالنے حیدرآباد کے ایک بوتھ پر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ ووٹ ڈالا ہے۔

بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے 15 منٹ کے بیان پر 15 سیکنڈ کا بیان دیا۔ نونیت رانا نے کہا تھا کہ اگر پولیس کو صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹا دیا جائے تو چھوٹے اور بڑے کو پتہ نہیں چلے گا کہ وہ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔