قریب 32سال پرانی روایت کو جاری رکھتے ہوئے، ہندوستان اور پاکستان نے اتوار (31 دسمبر) کو دو طرفہ معاہدے کے تحت اپنی جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیاہے۔ یہ معاہدہ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے سے روکتا ہے۔وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ فہرست کا تبادلہ جوہری تنصیبات اور سہولیات پر حملہ نہ کرنے کے معاہدے کی دفعات کے تحت کیا گیا۔ یہ تبادلہ نئی دہلی اور اسلام آباد کے سفارت کاروں کے ذریعے ہوا۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ “ہندوستان اور پاکستان نے آج نئی دہلی اور اسلام آباد میں ایک ساتھ سفارتی ذرائع کے ذریعے جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست کا تبادلہ کیاہے۔ یہ ہندوستان اورپاکستان کے درمیان جوہری تنصیبات پر حملوں کو روکنے کے لیے کیے گئے معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔”
یہ معاہدہ 1988 میں ہوا تھا
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس معاہدے پر 31 دسمبر 1988 کو دستخط کیے گئے تھے اور 27 جنوری 1991 کو نافذ کیا گیا تھا۔ معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستان کو ہر سال یکم جنوری کو ایک دوسرے کو اپنی جوہری تنصیبات اور سہولیات کے بارے میں آگاہ کرنا ہوتا ہے۔وزارت خارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان اس فہرست کا 32ویں مرتبہ تبادلہ ہوا ہے۔ پہلی بار دونوں ممالک نے یکم جنوری 1992 کو فہرست کا تبادلہ کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ اس فہرست کا تبادلہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان جموں و کشمیر اور سرحد پار دہشت گردی کے حوالے سے تناؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔