Bharat Express

Israel-Hamas War:ہندوستان فلسطین کے تئیں اپنے پُرانے موقف پر قائم، اسرائیل۔ حماس کے درمیان جاری جنگ پر وزارت خارجہ کا بیان

وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جہاں ایک طرف حماس کی کاروائی کو دہشت گردارنہ سرگرمیوں سے تعبیر کیا،اور حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی، تو وہیں دوسری جانب اسرائیل سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی ۔

گزشتہ چند ایام سے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیلی فوج باہم دست و گریباں ہیں، دونوں جانب  سے اب تک ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں،اس جنگ نے دنیا کو دو خمیوں میں تقسیم کردیا ہے ،اسرائیل کے خیمہ میں بیشتر یورپی ممالک ہیں،جو فوج کے لحاظ سے مضبوط اور معیشت کے اعتبار سے مستحکم ہے۔ وہیں اگر فلسطین کے خیمہ کی بات کی جائے تو معدود چند مسلم ممالک ہیں، ان سارے منطر نامہ ہندوستان کا موقف کیا تھا؟

ہفتہ کے روز جب حماس کے کارکنان  نے جب اسرائیل پر حملہ کیا تو  پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی،کیونکہ حماس کی جانب سے اچانک اور اتنے منظم و منصوبہ بند طریقہ سے اسرائیل کے شہروں،فوجیوں اور باشندوں پر حملہ کر نا یہ اپنے آپ میں ناقابل قیاس اور ناقابل یقین تھا ،تاہم حماس کے حملہ پر ہندوستان نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جہاں ایک طرف حماس کی کاروائی کو دہشت گردارنہ سرگرمیوں سے تعبیر کیا،اور حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی، تو وہیں دوسری جانب اسرائیل سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی ۔

اس رد عمل کے پانچ دنوں کے بعد آج وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے، وزارت خارجہ کے ترجمان اندرم باغچی نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ پُرامن  طورپراور تسلیم شدہ سرحدوں کے معاہدوں پرعمل آوری کرتے ہوئے ایک آزاد اور خود مختار ریاست، ریاست فلسطین کے قیام کے لئے مذاکرات کے میز پرفریقین کو لانے کے لئے پر عزم ہے۔

واضح رہے کہ حماس  کے حملہ کے جواب میں اسرائیل غزہ پر حملہ کردیا، یہاں کے باشندے اسکولوں کے احاطہ میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیں ان اسکولوں اور عمارتوں پر بمباری کر رہے ہیں جن میں فلسطینی شہری حالات سے مجبور ہوکر پناہ لینے پر مجبور ہیں، اتنا ہی نہیں اسرائیلی حکام کی جانب سے بنیادی اشیا جیسے کے بجلی،پانی غذا سمیت دیگر اشیا کو روک دیا ہے، جس کی بنا پر غزہ شہرکے اندر موجود افراد کی ۔زندگی اجیرن بن چکی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔