لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کی ووٹنگ سے ٹھیک ایک دن پہلے معیشت کے محاذ پر اچھی خبر آئی ہے۔ مالی سال 2023-24 کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7.8 فیصد رہی ہے۔ گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، مالی سال 24 کی آخری سہ ماہی میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انتخابی نتائج سے قبل جی ڈی پی کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ مارچ کی سہ ماہی میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا اور مرکز نے اب مالی سال 24 کے لیے مجموعی شرح نمو کا تخمینہ 8.2 فیصد لگایا ہے۔
آر بی آئی نے 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو کے اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے قومی شماریات کے دفتر (این ایس او) کے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ اندازہ لگایا تھا۔ یہ ریزرو بینک (آر بی آئی) کے 6.9 فیصد کے تخمینہ سے زیادہ بڑھ گیا ہے۔جبکہ 24 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 648 ارب ڈالر رہے۔ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 2 بلین ڈالرکی معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7.8 فیصد رہنے کے ساتھ، مالی سال 24 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 8.2 فیصد ہو سکتی ہے، جو ہندوستانی معیشت کی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔ چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو تمام اندازوں سے بہتر تھی۔حکومت کے شماریات کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ بالواسطہ ٹیکسوں اور سبسڈیوں کو چھوڑ کر مجموعی ویلیو ایڈڈ جی وی اےمیں اسی مدت کے دوران 6.3 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ اعداد و شمار انتخابات سے قبل مضبوط معاشی کارکردگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ بھارت میں چھ ہفتے طویل انتخابات یکم جون کو ختم ہو رہے ہیں جس کے نتائج 4 جون کو متوقع ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔