Bharat Express

India Approves Worlds Largest Food Storage Scheme: ہندوستان نے کوآپریٹو سیکٹرمیں 1 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت سے دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم کو منظوری دی

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے جمعرات کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ ملک میں ابھی تک کل 1450 لاکھ ٹن ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔ اب کوآپریٹوسیکٹرمیں سات سو لاکھ ٹن اضافی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت پرکام شروع ہوگا۔

حکومت نے کوآپریٹوسیکٹرمیں خوراک ذخیرہ کرنے کی دنیا کی سب سے بڑی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔ اس پرتقریباً ایک لاکھ کروڑروپئے خرچ ہوں گے۔ ہر بلاک میں دو ہزار ٹن صلاحیت کے گودام بنائے جائیں گے۔ مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے جمعرات کے روزکابینہ کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ ملک میں اب تک 1450 لاکھ ٹن خوراک ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش ہے۔ اب کوآپریٹو سیکٹرمیں سات سو لاکھ ٹن اضافی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت پر کام شروع ہوگا۔ اگلے پانچ سالوں میں ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 2,150 لاکھ ٹن تک بڑھایا جائے گا۔

اناج ذخیرہ کرنے کا سب سے بڑا پروگرام
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے اسے کوآپریٹوسیکٹر میں دنیا کا سب سے بڑا اناج ذخیرہ کرنے کا پروگرام قراردیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم کے چاربنیادی مقاصد ہیں۔ خوراک ذخیرہ کرنے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے غذائی اجناس کی بربادی پرقابو پانا ہوگا اورکسانوں کوگراں قیمت پرفصلیں فروخت کرنے سے روکا جائے۔ اس کے ساتھ درآمدات پرانحصارکم کرنا ہوگا اوردیہات میں روزگارکے مواقع بڑھانے ہوں گے۔

فوڈ سیکورٹی کو ملے گی مضبوطی

مرکزی وزیرنے کہا کہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافے سے غذائی اجناس کی نقل وحمل کی لاگت میں کمی آئے گی، جس سے غذائی تحفظ کوتقویت ملے گی۔ ملک میں ہرسال 310 ملین ٹن سے زیادہ غذائی اجناس کی پیداوار ہوتی ہے، لیکن موجودہ ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے تحت کل پیداوار کا صرف 47 فیصد گوداموں میں رکھا جا سکتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، گودام نہ ہونے کی وجہ سے کم ازکم 12 سے 14 فیصد غذائی اجناس ضائع ہوجاتا ہے۔

منصوبے پرایک ہفتے میں شروع ہو جائے گا کام
اس اسکیم پر تیزی سے کام کرنے کے لئے کوآپریٹو وزیرکی سربراہی میں ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) تشکیل دی جائے گی۔ وقت کے پابند اوریکساں نفاذ کے لئے، تعاون کی وزارت ملک کی مختلف ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کم ازکم 10 منتخب اضلاع میں ایک پائلٹ پروجیکٹ چلائے گی۔ بعد میں اسے تمام ریاستوں میں نافذ کیا جائے گا۔

اسکیم کے حساس ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ منظوری کے ایک ہفتے کے اندررابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ عمل درآمد کے رہنما خطوط 15 دنوں کے اندرجاری کئے جائیں گے۔ ڈیڑھ ماہ کے اندر، پی اے سی ایس کو حکومت ہند اورریاستی حکومتوں سے جوڑنے کے لئے ایک پورٹل شروع کیا جائے گا۔ تجویزپرعمل درآمد بھی 45 دنوں میں شروع ہو جائے گا۔ اس سے پیکسوں کوبھی طاقت ملے گی۔

  -بھارت ایکسپریس