Bharat Express

INDIA Alliance Meeting in Mumbai: انڈیا اتحاد کے 14 رکنی کوآرڈی نیشن کمیٹی کی تشکیل، گاندھی فیملی سے کسی کو نہیں ملی جگہ، کنوینر کے نام پر نہیں ہوا فیصلہ

Opposition Alliance Meeting Mumbai: ممبئی میں اپوزیشن اتحاد انڈیا کی دو روزہ میٹنگ کا آج دوسرا دن ہے۔ اتحاد کا لوگو آج جاری نہیں ہوا ہے۔ اتحاد کے کنوینر پر ابھی بھی تعطل برقرار ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے بنائے گئے انڈیا الائنس بکھرنے لگا ہے۔

مرکزی حکومت کے خلاف اپوزیشن اتحاد انڈیا نے ممبئی کے دوروزہ میٹنگ میں بڑا فیصلہ کیا ہے۔ انڈیا اتحاد نے ممبئی میں منعقدہ میٹنگ میں کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل کردی ہے۔ یہ کمیٹی 14 رکنی ہوگی۔ کمیٹی میں کے سی وینوگوپال، شرد پوار، ایم کے اسٹالن، سنجے راؤت، تیجسوی یادو، ابھیشیک بنرجی، راگھوچڈھا، جاوید خان، للن سنگھ، ہیمنت سورین، ڈی راجہ، عمرعبداللہ، محبوبہ مفتی کا نام شامل ہے۔ وہیں کمیٹی میں شامل سی پی آئی ایم کے رکن کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

انڈیا اتحاد کی کوآرڈی نیشن کمیٹی میں گاندھی فیملی سے کسی کو جگہ نہیں دی گئی ہے، یہ سب سے اہم بات ہے۔ ساتھ ہی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے کنوینرکے طورپرملیکا ارجن کھڑگے، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کماراورمغربی بنگال کی وزیرممتا بنرجی کا نام شامل ہے۔ ممبئی میں ہورہی میٹنگ میں آئندہ سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا الکشن لڑنے کی تجویزکو منظوری دی گئی۔ اس سے پہلے اتحاد کے لیڈران کی پٹنہ اوربنگلورو میں ملاقات ہوچکی ہے۔ ممبئی میٹنگ میں کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

کانگریس نے مودی حکومت پر لگایا یہ بڑا الزم

اس سے قبل کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی اداروں پر پورا قبضہ چاہتی ہے۔ وہ ڈی ڈی ڈائریکٹر، سی بی آئی ڈائریکٹر، الیکشن کمشنراورججوں کی تقرری کوکنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی اورآرایس نے گزشتہ 9 سالوں میں جو فرقہ وارانہ زہرپھیلایا ہے، اس کا اثرٹرین مسافراوراسکولی بچوں کے خلاف نفرتی جرائم میں نظرآنے لگا ہے۔ حیرانی کی بات نہیں ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں آبروریزی کے مجرمین کو رہا کیا جاتا ہے اوران کا استقبال کیا جاتا ہے۔ اس سے دوسرے حصے میں خواتین کے خلاف خطرناک جرائم میں اضافہ ہوتا ہے اورانہیں برہنہ پریڈ کرایا جاتا ہے۔ وزیراعظم مودی کے ہندوستان میں کرگل کے بہادروں کی بیوی کو بھی نہیں چھوڑا جاتا۔

میٹنگ میں شامل ہیں یہ لیڈران

ممبئی میں ہورہی انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں 28 جماعتوں کے لیڈران شامل ہیں، جن میں کانگریس کی سابق صدرسونیا گاندھی، کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے، راہل گاندھی، کے سی وینو گوپال، شیوسینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے، سنجے راؤت ، ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، ڈیرک اوبرائے، ابھیشیک بنرجی، ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان، سنجے سنگھ اورراگھو چڈھا شامل ہوئے۔ جنتا دل (یونائیٹیڈ) سے بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمار، قومی صدرللن سنگھ، سنجے کمارسنگھ شامل ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کے سربراہ لالوپرساد یادو، نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو، منوج جھا، سنجے یادوشامل ہیں۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے سربراہ اورجھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین، ابھیشیک پرساد، سنیل کمارشریواستو شامل ہیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) سے شرد پوار، سپریا سولے اور جینت پاٹل شامل ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، رام گوپال یادوکرنمے نندا، ابوعاصم اعظمی شامل ہیں۔ راشٹریہ لوک دل (آرایل ڈی) کے سربراہ جینت چودھری اورسابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی شامل ہیں۔ اپنا دل (کمیرا وادی) سے کرشنا پٹیل اورپنکج نرنجن شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ اورسابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ شامل ہیں۔ پیپلزڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی اورالتجا مفتی شامل ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) سے سیتا رام یچوری، اشوک دھوالے شامل ہیں۔ جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) سے ڈی راجہ، بنوئے وساوم، بھال چندرا کانگو شامل ہیں۔ ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آرایس پی) کے منوج بھٹا چاریہ شامل ہیں۔ آل انڈیا فارورڈ بلاک کے جی ڈیواراجن، ایم ڈی ایم کے لیڈروائیکوایم پی وی سی کے لیڈرتھول تھروماوالاون، ایم ڈایالن، ڈی روی کمار، ودوتھلائی چروتھیگیل کٹاچی اورکے ایم ڈی کے لیڈرایسورن راما سوامی کونگوناڈو مکّل ڈیسیو کٹیچی وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کپل سبل کا نام باضابطہ مدعو فہرست میں نہیں ہے، لیکن وہ بھی شامل ہیں۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read