Bharat Express

انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے الیکشن سے قبل سراج الدین قریشی کی طاقت میں اضافہ، سخت مخالف رہے کلیم الحفیظ نے کیا حمایت کا اعلان

میڈیا کی موجودگی میں اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ مرکزکے تا حیات اراکین (ووٹرز) سے گفت وشنید کے بعد انہوں نے سراج الدین قریشی کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے الیکشن سے قبل سراج الدین قریشی کو فعال رکن کلیم الحفیظ کا ساتھ مل گیا ہے۔

نئی دہلی:  انڈو-اسلا مک کلچرکے لئے عالمی شہرت یافتہ مرکز، انڈیا اسلامک کلچرل سنٹرمیں جلد ہونے والے الیکشن سے پہلے سراج الدین قریشی کی طاقت کافی بڑھ گئی ہے۔ دراصل، سراج الدین قریشی کے مخالف اورصدرکے عہدہ کے مضبوط دعویدارانجینئرکلیم الحفیظ نے ان کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے۔ میڈیا کی موجودگی میں اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ مرکزکے تا حیات اراکین (ووٹرز) سے گفت وشنید کے بعد انہوں نے سراج الدین قریشی کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ ملک اور دنیا میں مشہوراس اسلامک سنٹر پرکچھ مٹھی بھرلوگوں کی نظر ہے۔ وہ اس پرقبضہ کرنا چاہتے ہیںَ اور اس مرکزکا تجارتی استعمال کرکے اپنی جیب گرم کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے عناصر کوشکست دینے کے لئے ہی میں نے سراج الدین قریشی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے چاربارصدررہ چکے سراج الدین قریشی نے کہا کہ ان کے لئے اس سینٹرکی عظمت اوراس کے ارکان کا فائدہ ہی سب سے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگراس مرکز کے رائے دہندگان انہیں ایک بارپھرصدر کے طور پرخدمات کا موقع د یتے ہیں تو وہ اسے قبول کرکے مرکزکے بقیہ کاموں کو طے شدہ مدت میں مکمل کرائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ بڑے مقصد کے لئے کلیم الحفیظ نے ان کو اپنی حمایت دی ہے۔ میں ان کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اپنے بیان میں مرکزکے نائب صدررہے ایس ایم خان نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد کلیم الحفیظ کا سراج قریشی کوحمایت دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ سراج الدین صاحب نے اپنی مدت کارمیں سینٹرکی ترقی اوراس کے وقارکوبڑھانے میں اپنا اہم رول ادا کیا ہے۔ اس موقع پرسراج الدین قریشی کی ٹیم کے ابوذرحسین خان، سکندرحیات، بہاربرقی، سرتاج علی نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ سینٹرکے سینئررکن ڈاکٹروارث احمد خان نے کہا کہ سراج الدین نے اسلامی سینٹرکے قوانین کی خلاف ورزی کبھی نہیں کی، یہی وجہ ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں آیا۔

ڈاکٹروارث خان نے کہا کہ سراج الدین قریشی نے نہ صرف لٹین ژون ایک بوشید ہ جگہ کو عالیشان عمارت میں تبدیل کیا بلکہ اس کو ملک وبیرون ملک میں شناخت دلائی۔ یہی وجہ ہے کہ کلیم الحفیظ جیسی شخصیت سراج الدین قریشی کو حمایت دینے کے لئے تیار ہوگئی۔ اسلامک سنٹر کے ایک اور رکن ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ سراج الدین قریشی کا سنٹر کے لئے بے لوث خدمات ملک وملت کو ان کی حمایت کے لئے مجبورکردیتا ہے۔ ابراراحمد نے کہا کہ کلیم الحفیظ  اورسراج الدین قریشی کو ایک پلیٹ فارم پرلانے میں عزیزالرحمان اورآصف زیدی نے جو کردارنبھایا ہے، وہ نا قابل فراموش ہے۔ اس موقع پرسراج الدین قریشی کی ٹیم کے عزیزالرحمان، آصف زیدی، سفیہ بیگم، ایڈوکیٹ ارشاد احمد، کفیل اختر، ابراراحمد، محمد شہنواز، رضوانہ مشتاق، عا رف حسین، شفیق قریشی، اخترعادل، ڈاکٹرماجد دیوبندی، عمران خان، جاوید اسلم، خسرو خان، حافظ مطلوب، ادریس خان، اسلم جاوید سمیت بڑی تعداد میں ان کے حمایتی موجود تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read