جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ڈاکٹر کا قہر ، نوجوان کی چار انگلیاں پڑیں کاٹنی
Jharkhand: کٹک مسانڈی بلاک ہیڈکوارٹر میں واقع ایک ڈاکٹر نے ایک نوجوان کا غلط علاج کیا اور اسے انجکشن لگایا ۔ جس سے اس کے ہاتھ میں گینگرین ہوگئی ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے بعد اس نوجوان کی چار انگلیاں کاٹنا پڑیں۔ متاثرہ نوجوان نیمدھاری سنگھ بھوگتا (20 سال) کے والد بدھن سنگھ بھوگتا کٹک مسانڈی تھانہ علاقہ کے ناچل گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ متاثرہ نوجوان کے والد نیمدھاری سنگھ بھوگتا نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہزاری باغ میں پڑھائی کررہا تھا۔ درگا پوجا کی چھٹیوں میں وہ گھر آیا تھا۔ گھر آنے کے بعد ہی اسے سردی اور بخار ہو گیاتھا ۔ علاج کے لیے وہ کٹک مسانڈی چوک میں واقع نام نہاد ڈاکٹر کے ادھیکاری عرف کارتک چندر ادھیکاری کے کلینک میں علاج کے لئے گیا ۔ اسی سلسلے میں اس نے نزلہ اور بخار کی گولیاں دینے کی درخواست کی۔
اس پر نام نہاد ڈاکٹر نے اسے کہا کہ گولیوں سے وہ جلدی ٹھیک نہیں ہوں گاوہ اسے ایک انجکشن دیں گے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں۔ اس کے بعد اس نے اپنے دائیں ہاتھ کی نس میں انجکشن لگا دیا۔ انجکشن دیتے ہی ہاتھ میں شدید جلن کی شکایت ہونے لگی۔ اس کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ دوا سخت ہے اس لیے جلن ہوتی ہے۔ وہ چند گھنٹوں میں ٹھیک ہو جائے گا، ہم گھر واپس آگئے۔
اگلے دن واپس آنے کے بعد میری ہتھیلی میں سوجن اور جلن ہونے لگی۔ اس پر اس ڈاکٹر نے اگلے دن دوبارہ درد کی گولی دی اور کہا کہ وہ ٹھیک ہو جائے گا۔ نیمدھاری کے والد نے یہ بھی بتایا کہ تیسرے دن ان کی ایک انگلی کالی ہو گئی۔ چار دنوں میں پوری ہتھیلی کالی ہو گئی اور وہ جلن سے پریشان ہو کر دوبارہ وہ ڈاکٹر کے پاس گیا۔ پھر نام نہاد ڈاکٹر اسے رانچی میں دوسرے ڈاکٹر کے پاس لے گیا۔ جس کے بعد ڈاکٹر نے معائنے کے بعد بتایا کہ ہاتھ میں گینگرین ہے اور فوراً ہتھیلی کاٹ دینے کا مشورہ دیا۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو آپ کا پورا ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔ جس کے بعد میری ہتھیلی کاٹ دی گئی۔ یہاں بلاک میڈیکل انچارج بھوشن رانا نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ تحقیقات میں قصوروار پایا گیا تو نام نہاد ڈاکٹر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس