’’خون کی بوتل پر لکھا ہے نام‘‘عمران پرتاپ گڑھی نے کانوڑ یاترا کے نام کی تختی کے تنازع پر پارلیمنٹ میں دیا سخت رد عمل
Kanwar Nameplate Controversy: اتر پردیش اور اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے کانوڑ یاترا کے راستوں پر واقع دکانوں، گاڑیوں، ریستورانوں اور ڈھابوں کے مالکان کو اپنے نام کی تختیاں لگانے کی ہدایت دی تھی۔ اس کو لے کر کافی تنازعہ ہوا اور پھر یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے دونوں ریاستی حکومتوں کی ہدایات پر روک لگا دی۔ اس تنازعہ کی بازگشت پارلیمنٹ میں بھی سنی گئی ہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے بجٹ پر بحث کے دوران نام کی تختی کے تنازع پر زبردست تقریر کی۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ حکومت سڑک پر دکانداروں سے جاننا چاہتی ہے کہ ان کا نام اور مذہب کیا ہے۔ لیکن کیا کورونا کے وقت آکسیجن لانے والے لوگوں کے نام اور مذہب بھی پوچھے گئے؟ کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر نے اس پورے معاملے پر خاموشی اختیار کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے ان دنوں اٹوٹ خاموشی برقرار رکھی ہوئی ہے۔ عمران کی راجیہ سبھا میں دی گئی یہ تقریر وائرل بھی ہو رہی ہے۔
خون کی بوتل پر دیکھا ہے کسی کا نام: عمران پرتاپ گڑھی
بجٹ پر بحث کے دوران پرتاپ گڑھی نے کہا، “یہاں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنا آسان ہے، یہ چونر دھانی-دھانی بھول جاتے،یہ پوروا کی روانی بھول جاتے، جو آکر چار دن گاؤں میں رہتے تو ساری لنتھرانی بھول جاتے۔ انتخابی بانڈ خریدنے والوں کے نام چھپانے والی حکومت ان دنوں آم بیچنے والوں کے نام جاننا چاہتی ہے۔ مجھے آموں کے ٹھیلوں، ہوٹلوں اور ڈھابوں پر نام کی تختیاں لگانے والی حکومت سے پوچھنا ہے، کیا آپ نے کبھی خون کی بوتل پر کسی کا نام لکھا ہوا دیکھا ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کورونا کے دوران اکھڑتی ہوئی سانس لینے کے لیے آکسیجن تلاش کرنے والے کسی شخص نے آکسیجن لانے والے سے پوچھا تھا کہ وہ ہندو ہے یا مسلمان؟’ میں پوچھنا چاہوں گا کہ کیا کوئی بھی شخص جو چتاہ کا انتظام کرتا ہے اور کورونا میں لاوارث لاشوں کے لیے لکڑی کا انتظام کرتا ہے، کیا اس سے پوچھا گیا کہ اس کا مذہب اور نام کیا ہے؟
یہ بھی پڑھیں- Delhi Rains: پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت سے ٹپکنے لگا بارش کا پانی، اکھلیش نے کہا- اس سے اچھا تو پرانی پارلیمنٹ چلتے ہیں
پی ایم مودی نے خاموشی اختیار کی: کانگریس ایم پی
عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نے اٹوٹ خاموشی اختیار کر رکھی ہے، عوام نے 63 سیٹیں کیا کم کر دی، یہ حکومت امرت کال کا نام لینا بھول گئی ہے، یہ حکومت منریگا کا نام لینا بھول گئی ہے، مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ مہاراشٹر اور منی پور کو بھول گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس