Bharat Express

C V Ananda Bose Controversy: مغربی بنگال کے گورنر نے راج بھون کے ملازموں کو دیا حکم، کہا- پولیس کے کسی بھی سمن کو کریں نظر انداز

راج بھون کی ایک کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم نے جمعہ کے روز کولکتہ پولیس میں گورنر پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے ایک تحریری شکایت درج کرائی ہے۔

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس

کولکتہ: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اتوار کے روز راج بھون کے تمام ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے خلاف ایک خاتون ملازم کی چھیڑ چھاڑ کی شکایت کے حوالے سے کسی بھی خط و کتابت کو نظر انداز کریں۔ یہ ہدایت کولکتہ پولیس کی جانب سے گورنر کے خلاف خاتون کے الزام کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے بعد آئی ہے۔

بوس نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “یہ واضح ہے کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 361(2) اور (3) کے پیش نظر، ریاستی پولیس کسی بھی طرح سے گورنر کے خلاف کسی بھی طرح کی انکوائری/تفتیش/کارروائی شروع نہیں کر سکتی۔”

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر یا کسی بھی ریاست کے گورنر کے خلاف ان کی مدت ملازمت کے دوران کسی عدالت میں کوئی فوجداری کارروائی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی جاری رکھی جائے گی۔

گورنر نے راج بھون کے عملے کو ایک خط کے طور پر تیار کردہ مراسلے میں کہا، “ان کے دور میں کسی بھی عدالت کی طرف سے گرفتاری یا قید کا کوئی عمل شروع نہیں کیا جائے گا۔” انہوں نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ‘X’ پر کہا کہ یہ واضح ہے کہ ریاستی مشینری گورنر کے خلاف کسی قسم کی مجرمانہ کارروائی شروع نہیں کر سکتی۔

بوس نے پوسٹ میں کہا، “میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کی تجویز دی ہے اور وہ راج بھون کے عملے سے تفتیش کریں گے۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ تحقیقاتی ٹیم راج بھون سے سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا گورنر کو دیے گئے استثنیٰ کے پیش نظر پولیس تحقیقات اور شواہد اکٹھے کر سکتی ہے؟‘‘

ہفتہ کو ایک سینئر افسر نے کہا کہ کولکتہ پولیس کی ٹیم اپنی تحقیقات کے حصے کے طور پر اگلے چند دنوں میں گواہوں سے بات کرے گی اور راج بھون سے درخواست کی ہے کہ اگر دستیاب ہو تو سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کرے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ گورنر کو آئینی استثنیٰ حاصل ہونے کے باوجود پولیس کس طرح تحقیقات شروع کر سکتی ہے، ایک اور پولیس افسر نے کہا کہ تفتیش شروع کرنا ایک معمول کا طریقہ کار ہے، خاص طور پر کسی خاتون کی طرف سے شکایت موصول ہونے کے بعد۔

اس کی تحقیقات کے سلسلے میں راج بھون کے تین اہلکاروں اور گورنر کی رہائش گاہ پر تعینات ایک پولیس اہلکار کو ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں نے طلب کیا تھا۔

پولیس افسر نے کہا، ’’راج بھون کا کوئی اہلکار پوچھ گچھ کے لیے نہیں آیا اور صرف پولیس اہلکار موجود تھے۔ ہم اسے پیر کے روز دوبارہ ہیئر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن آنے کی درخواست کریں گے۔ تب تک پوچھ گچھ کا کوئی دوسرا منصوبہ نہیں ہے۔

راج بھون کی ایک کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم نے جمعہ کے روز کولکتہ پولیس میں گورنر پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے ایک تحریری شکایت درج کرائی ہے۔

گورنر نے اس الزام کو ایک “مضحکہ خیز ڈرامہ” قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ کوئی بھی انہیں “بدعنوانی کو بے نقاب کرنے اور تشدد پر قابو پانے کی پرعزم کوششوں” سے نہیں روک سکے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read