پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور گورنر تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا ہے۔ (فائل فوٹو)
Supreme Court on Punjab CM vs Governor Row: سپریم کورٹ نے پنجاب معاملے میں بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ پنجاب حکومت اور گورنرکے درمیان تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پر گورنرسے تبادلہ خیال کرنا فرض ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گورنر کو جواب دینے میں احتیاط برتنا ضروری ہے۔ تین مارچ کو بجٹ سیشن بلایا جائے گا۔ گورنر نے 3 مارچ کو اسمبلی سیشن بلانے کو کہا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے بھگونت مان کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کی حکومت کے ذریعہ گورنر بی ایل پروہت کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سنایا ہے۔ اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بینچ کر رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جب کابینہ اسمبلی سیشن بلانے کو کہہ رہی ہو تو گورنر کو ایسا کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ گورنر کے ذریعہ طلب کی گئی وضاحت پر وزیر اعلیٰ جواب دینے کے لئے پابند عہد ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا- ’جب کابینہ اسمبلی سیشن بلانے کو کہہ رہی ہو تو گورنر کو ایسا کرنا چاہئے۔ ‘ اس پر سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ گورنر نے کبھی منع نہیں کیا۔ وہ قانونی صلاح لے رہے تھے۔ انہوں نے صلاح لی۔ اب سیشن بلایا جا رہا ہے۔ گورنر نے اپنے خط میں کسی غیر مہذب زبان کا استعمال نہیں کیا۔ اگر ایسے رجحان پرقابو نہیں پایا گیا تو اس کے برے نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مجھے لوگوں نے منتخب کیا اس لئے کسی آئینی ادارے کو کوئی جواب نہیں دوں گا۔
سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پر بھی سوال اٹھائے۔ عدالت نے کہا- وزیراعلیٰ کے ٹوئٹ اور خط کا لہجہ اور تیور نا پسندیدہ تھا۔ آئینی عہدیداران میں بات چیت کے ضمن میں آئینی بات چیت کے لئے پختگی کا احساس ہونا چاہئے۔ عدالت نے کہا، ’جمہوری سیاست میں سیاسی اختلافات قابل قبول ہیں۔ اس کی سطح کو نیچے جانے کی اجازت دیئے بغیراسے پختہ انداز میں حل کیا جانا چاہئے۔ ‘
عدالت نے کہا کہ جب تک ان پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تب تک آئینی اقدار کا مقام خطرے میں رہے گا۔ یہ غیرتصوراتی ہے کہ بجٹ سیشن منعقد نہیں کیا گیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پختہ ریاست کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
دراصل، 22 فروری کو پنجاب کابینہ نے بجٹ سیشن بلانے کے لئے گورنر کو خط لکھا تھا۔ ابھی تک گورنر نے بجٹ سیشن پر کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ 23 فروری کو گورنر نے کہا تھا کہ وہ قانونی رائے لیں گے۔ اسی تنازعہ سے متعلق پنجاب حکومت سپریم کورٹ پہنچی ہے۔ پنجاب حکومت نے گورنربنواری لال پروہت سے تین مارچ سے بجٹ سیشن بلانے کی اپیل کی تھی۔ پنجاب حکومت کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی سے پہلے سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ آج گورنر نے یہ حکم دیا ہے کہ سیشن بلایا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا- ‘ہم اس لئے آئے ہیں، کیونکہ گورنر نے کچھ بیانات اور شکایت پر سیشن بلانے سے پہلے قانونی مشورہ لینے کی بات کہہ رہے تھے۔ ہم جب سپریم کورٹ آئے تو اب کہہ رہے ہیں کہ سیشن بلایا جا رہا ہے’۔
-بھارت ایکسپریس