سہارا ریفنڈ پورٹل کا وزیر داخلہ امت شاہ نے آغاز کر دیا۔
Sahara Refund Portal: پورے ملک کے لاکھوں لوگوں کے پیسے سہارا انڈیا میں پھنسے ہوئے ہیں اور میچیورٹی پورا ہونے کے بعد بھی ان کے پیسے ابھی تک واپس نہیں ملے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لئے راحت والی خبر ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ اورکوآپریٹیوامت شاہ منگل کے روز صبح 11 بجے اٹل اورجا بھون میں سہارا ریفنڈ پورٹل کا آغازکریں گے۔ اس پورٹل کی مدد سے ان تمام لوگوں کے پیسے واپس مل سکیں گے، جن کی میچورٹی مکمل ہوگئی ہے۔
سہارا انڈیا بینک میں گراہکوں کے جمع پیسوں کے معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے طے کیا ہے کہ سبھی سرمایہ کاروں کو ادائیگی سی آر سی کے ذریعہ کی جائے گی۔ واضح رہے کہ سہارا-سیبی فنڈ میں 24,000 کروڑ روپئےجمع ہیں اور یہ فنڈ سال 2012 میں بنا تھا۔
منگل کے روز لانچ ہونے والے پورٹل سے ان لوگوں کو پیسے واپس ملنے کی امید پیدا ہوئی، جو سالوں سے انتظار میں ہیں کہ کب ان کے پیسے واپس ملیں گے۔ یوپی، بہار، جھارکھںڈ اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں سہارا انڈیا کے سب سے زیادہ سرمایہ کار ہیں۔ ان میں سے کئی لوگوں نے اپنی رقم سہارا انڈیا میں لگا دی، لیکن میچیورٹی پوری ہونے کے بعد بھی ابھی تک ان کو پیسے واپس ملنے کا انتظار ہی ہے۔
سہارا انڈیا میں پھنسے پیسوں سے متعلق سرمایہ کاروں نے حکومت سے مداخلت کرنے کی گہار لگائی تھی۔ وہیں اب سہارا ریفنڈ پورٹل کے لانچ ہونے سے ان سرمایہ کاروں کے پیسے ملنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ سہارا ریفنڈ پورٹل پر اس کی پوری جانکاری دستیاب ہوگی کہ سرمایہ کاروں کے پیسے ان کو کیسے ملیں گے۔
केंद्रीय गृह एवं सहकारिता मंत्री अमित शाह मंगलवार को सहारा रिफंड पोर्टल लॉन्च करेंगे। इस वेबसाइट को कल 11 बजे अटल ऊर्जा भवन में लॉन्च किया जाएगा। इस पोर्टल के जरिए उन निवेशकों के पैसे वापस मिलेंगे, जिनके निवेश की अवधि पूरी हो चुकी है।किस तरह से निवेशकों को उनके पैसे वापस मिलेंगे,… pic.twitter.com/AurcDzDOCR
— Upendrra Rai (@UpendrraRai) July 17, 2023
واضح رہے کہ سال 2009 میں سہارا انڈیا کی دو کمپنیوں سہارا ہاؤسنگ کارپوریشن لمیٹیڈ اور سہارا انڈیا ریئل اسٹیٹ کارپوریشن نے اپنا آئی پی او لانے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم اسی درمیان سہارا میں بدعنوانی کی بات سامنے آنے لگی۔ اس کے بعد سیبی نے پورے معاملے کی جانچ کی اور اس میں بے ضابطگی پائی گئی۔ سیبی نے سہارا سے سرمایہ کاروں کا پیسہ لوٹانے کو کہا، لیکن کسی نہ کسی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا اور آج تک سرمایہ کار اپنے پیسوں کو واپس لانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔