Supreme Court on Hindenburg Row: سپریم کورٹ نے پیر کے روزاڈانی گروپ پر ہنڈن برگ رپورٹ کی جانچ سے متعلق اپیل کرنے والی دوعرضیوں پرسماعت کی۔ اس سماعت میں سالسٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ سیبی اور دوسرے ریگولیٹری ادارے اس طرح کے حالات سے نمٹنے میں پوری طرح تیار ہیں، لیکن عدالت اپنی طرف سے کمیٹی کی تشکیل کرتی ہے تو حکومت کواعتراض نہیں ہے۔ اس پرعدالت نے تشارمہتا سے بدھ تک یہ بتانے کے لئے کہا ہے کہ کمیٹی میں کون کون لوگ شامل ہوسکتے ہیں۔ اس معاملے پرآئندہ سماعت جمعہ کے روز ہوگی۔
اڈانی گروپ پر ہنڈن برگ رپورٹ کی جانچ سے متعلق مرکزی حکومت بھی کمیٹی کی تشکیل کے لئے تیار ہوگئی ہے۔ یہ کمیٹی مشورہ دے گی کہ موجودہ ریگورلیٹری سسٹم کو کیسے بہتر بنایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی سرمایہ کاروں کے مفاد کوکیسے محفوظ رکھا جائے۔ واضح رہے کہ اس معامے میں عدالت عظمیٰ نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ یہ یقینی بنانے کے لئے ایک مضبوط سسٹم ہونا چاہئے کہ شیئر بازار میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کے مفاد کا تحفظ ہو۔
اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے ریگولیٹری سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے مرکز سے ایک سابق جج کی صدارت میں علاقے کے ماہرین کی ایک کمیٹیی کی تشکیل کرنے پر غور کرنے کے لئے کہا تھا۔ مرکزاس کمیٹی کی تشیکیل کے لئے راضی ہوگیا ہے۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ شیئربازارایسی جگہ نہیں ہے، جہاں صرف بڑے سرمایہ کار ہی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ بدلتے مالی اورٹیکس نظام کے ساتھ سرمایہ کاری متوسط طبقہ کی طرف وسیع پیمانے پرکیا جا رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ کچھ خبروں کے مطابق، حال ہی میں اڈانی کے شیئروں میں بھاری گراوٹ کے سبب ہندوستانی سرمایہ کاروں کو ہوا کل نقصان کئی لاکھ کروڑ روپئے کا ہے۔
ہنڈن گرگ ریسرچ کے ذریعہ اڈانی گروپ پر فرضی لین دین اورشیئرکی قیمتوں میں ہیرپھیرسمیت کئی سنگین الزام لگائے جانے کے بعد گروپ کی کمپنیوں کے شیئرکی قیمتوں میں بھاری گراوٹ دیکھی گئی۔ اڈانی گروپ نے سبھی الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ سبھی قوانین اوراطلاعات عوامی کرنے سے متعلق پالیسیوں پرعمل کرتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس