Hindenburg fallout: اڈانی گروپ نے گجرات کے کچھ ضلع میں 4 ارب ڈالر یعنی تقریباً 34,000 کروڑ کول ٹو پالیونل کلورائیڈ پروجیکٹ پر کام کو روک دیا ہے۔ گروپ نے ایسا فیصلہ اپنی آپریٹنگ کو مضبوط کرنے اورسرمایہ کاروں کی تشویش کو دور کرنے کے پیش نظر کیا ہے۔
ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اڈانی گروپ ریکوری کر رہا ہے، لیکن پھر بھی زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق، اڈانی گروپ کی اہم کمپنی انٹرپرائزز لمیٹیڈ نے 2021 میں گجرات کے کچھ ضلع میں اڈانی پورٹس اینڈ اسپیشل اکنامک زون کی زمین پر گرین فیلڈ کول ٹو پی وی سی پلانٹ قائم کرنے کے لئے ایک مکمل مالکانہ حق والی معاون کمپنی مندرا پیٹروکیمیکل لمیٹیڈ کو شامل کیا گیا تھا۔
ہنڈن برگ کی رپورٹ نے دیا جھٹکا
ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ 24 جنوری کو آئی تھی۔ اس کے بعد سے اڈانی گروپ کے مارکیٹ کیپ میں 140 بلین ڈالر کی کمی آئی ہے۔ گروپ ریکوری کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ اسی کے پیش نظرگجرات کے مندرا میں اس اسکیم کو روک دیا گیا ہے۔
اڈانی گروپ کی کیا ہے حکمت عملی؟
اڈانی گروپ سے متعلق واپسی کی حکمت عملی قرض ادا کرکے سرمایہ کاروں کا بھروسہ جیتنا ہے۔ یہ حکمت عملی آپریٹنگ کو مضبوط کرنے اورالزامات کے خلاف سرمایہ کاروں کی تشویش کو دورکرنے پرمبنی ہے۔ واضح رہے کہ اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ کی سبھی الزامات کی تردید کی ہے۔
اڈانی گروپ کیش فلو اور فائنانس کی بنیاد پر پروجیکٹ کی تجدید کاری کر رہا ہے۔ پروجیکٹ میں گروپ نے فی الحال ایک ملین ٹن ہرسال گرین پی وی سی اسکیم کا پیچھا نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس