Bharat Express

Delhi High Court: ہائی کورٹ کی دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کی سخت پھٹکار، 2 لاکھ طلباء کو کتابیں فراہم نہ کرنے پر عدالت نے کیا برہمی کا اظہار

دہلی ہائی کورٹ نے شہری ترقی کے وزیر سوربھ بھردواج پر بھی سخت تبصرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے صورتحال سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے 2 لاکھ سے زیادہ طلباء کو نصابی کتابیں فراہم نہ کرنے پر کیجریوال حکومت اور ایم سی ڈی کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ دہلی حکومت صرف اقتدار میں رہنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور گرفتاری کے باوجود استعفیٰ نہیں دے کر اروند کیجریوال نے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی ہے۔

عدالت میں درخواست دائر

قائم مقام چیف جسٹس منموہن اور جسٹس منیت پریتم سنگھ اروڑہ نے ایک پی آئی ایل کی سماعت کے دوران یہ تیکھا تبصرہ کیا۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے درمیان آپسی چپقلش کی وجہ سے ایم سی ڈی اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کو نصابی کتابیں نہیں مل پا رہی ہیں اور وہ ٹین شیڈ میں پڑھنے پر مجبور ہیں۔

عدالت نے سخت ریمارکس دیئے۔

دہلی ہائی کورٹ نے شہری ترقی کے وزیر سوربھ بھردواج پر بھی سخت تبصرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے صورتحال سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

عدالت نے یہ سخت تبصرہ اس وقت کیا جب دہلی حکومت کے وکیل شادان فراست نے کہا کہ انہیں بھردواج کی طرف سے ہدایات موصول ہوئی ہیں کہ ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی غیر موجودگی میں اختیارات کسی مناسب اتھارٹی کو سونپنے کے لیے وزیر اعلیٰ کی رضامندی کی ضرورت ہوگی جو فی الحال زیر غور ہے۔ .

بھارت ایکسپریس۔

Also Read