ہیمنت سورین
کیا جھارکھنڈ کی سیاست میں کچھ بڑا ہونے والا ہے؟ یہ سوال سیاسی حلقوں میں تیزی سے گردش کر رہا ہے اور اس کی وجہ گانڈے اسمبلی حلقہ سے جے ایم ایم کے رکن اسمبلی سرفراز احمد کا جھارکھنڈ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ ہے۔ جے ایم ایم کے رکن اسمبلی کے استعفیٰ کے ساتھ ہی ریاست کے تجربہ کار سیاست دان اور بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے لکھا کہ جھارکھنڈ کے گانڈے حلقہ اسمبلی کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا، استعفیٰ قبول کر لیا گیا۔ ہیمنت سورین جی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے، ان کی اہلیہ کلپنا سورین جی جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔ سورین کے خاندان کے لیے نیا سال تکلیف دہ ہے۔ اب سارا معاملہ سمجھیں۔
جے ایم ایم کے رکن اسمبلی کے استعفیٰ کی ذاتی وجوہات بتائی گئی ہیں لیکن اس استعفیٰ سے سیاست ہلچل تیزہے۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اب وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی بیوی کلپنا سورین گانڈے سیٹ سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ معاملہ زیر بحث ہے کہ جے ایم ایم سرفراز احمد کو اگلے سال فروری مارچ میں ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں اپنا امیدوار بنا کر دہلی بھیج سکتی ہے جب کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین سرفراز کی خالی کردہ نشست سے انتخاب لڑیں گی۔ احمد گنڈیا اسمبلی سیٹ سے ضمنی انتخاب لڑ سکتے ہیں۔
सुप्रीम कोर्ट के जजमेंट sr choudhry vs state of Punjab के अनुसार यदि 6 महीने के अंदर कल्पना सोरेन जी विधायक नहीं बनती हैं तो वह मुख्यमंत्री पद की शपथ नहीं ले सकती हैं,और काटोल विधानसभा के लिए मुम्बई हाईकोर्ट के जजमेंट के अनुसार अब गांडेय या झारखंड के किसी भी विधानसभा का चुनाव… pic.twitter.com/eKGH3PpJoM
— Dr Nishikant Dubey (@nishikant_dubey) January 2, 2024
اس سے پہلے ای ڈی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو ساتواں اور آخری سمن بھیج کر دو دن کے اندر پوچھ گچھ کے لیے وقت، تاریخ اور جگہ بتانے کو کہا تھا، لیکن یہ مدت 31 دسمبر کو ختم ہو گئی، ایسے میں ایک بار پھر بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں گوڈہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشی کانت دوبے نے ٹویٹر پر پورے واقعہ پر اپنا ردعمل دیا۔
بی جے پی ایم پی نے لکھا- جھارکھنڈ کے گانڈے ایم ایل اے سرفراز احمد نے اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا، استعفیٰ منظور کر لیا گیا۔ ہیمنت سورین وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ان کی اہلیہ کلپنا سورین ہوں گی۔ سورین خاندان کے لیے نیا سال تکلیف دہ ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا- جھارکھنڈ کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو قانونی مشورہ لینا چاہیے، جھارکھنڈ اسمبلی 27 دسمبر 2019 کو تشکیل دی گئی تھی۔ سرفراز احمد نے 31 دسمبر کو استعفیٰ دیا تھا۔ ضمنی انتخابات ایک سال سے کم وقت میں نہیں ہو سکتے۔ یہ پارٹی ہیمنت سورین کی نہیں شیبو سورین کی ہے، سیتا سورین، بسنت سورین ایم ایل اے ہیں۔ کیا چمپائی سورین، متھرا مہتو، سائمن مرانڈی، لوبن ہیمبرم اور نالن سورین کی محنت سے کمائی گئی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے؟ تاہم این ڈی اے کسی بھی صورت میں گانڈے کی سیٹ جیت لے گی۔ نشی کانت دوبے نے ایک اور ٹویٹ میں ممبئی ہائی کورٹ کی کٹول اسمبلی کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے۔ وہاں اسمبلی کی میعاد 1 سال 50 دن تک خالی تھی۔
-بھارت ایکسپریس