Uttarakhand Forest Fire: اتراکھنڈ کے جنگلات اس وقت خوفناک آگ سے لڑ رہے ہیں۔ ریاست کے مختلف جنگلات میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ماحولیات بشمول مختلف انواع و اقسام کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اب سپریم کورٹ اس آگ سے متعلق ایک عرضی پر بدھ کو سماعت کرنے جا رہی ہے۔ یہ معاملہ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے لایا گیا ہے جس کی سماعت بدھ کو ہوگی۔ درخواست میں وکیل نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ کے کماؤں علاقے میں تقریباً 44 فیصد جنگل جل رہے ہیں اور ان میں سے 90 فیصد آگ انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے لگی ہے۔
اب تک ہلاک ہو چکے ہیں6 افراد
اتراکھنڈ کے مختلف جنگلات میں لگنے والی آگ کی وجہ سے اب تک 6 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار پچھلے سال کے مقابلے دوگنے ہیں۔ گزشتہ سال آتشزدگی کے واقعات میں تین اور 2022، 2021 اور 2020 میں دو افراد کی جانیں گئیں۔ آگ نے جس طرح سنگین شکل اختیار کر لی ہے اس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس آگ پر قابو پانے کے لیے بھارتی فضائیہ کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
اب تک کتنا نقصان ہوا؟
گزشتہ سال یکم نومبر سے اب تک ریاست میں جنگلات میں آگ لگنے کے 910 واقعات ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے تقریباً 1200 ہیکٹر جنگل متاثر ہوا ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگلات کو بچانے کے لیے اپنا بھرپور ساتھ دیں۔ بارش کی وجہ سے کچھ علاقوں میں راحت ملی ہے لیکن اس پر قابو پانا اب بھی ایک چیلنج ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi Liquor Scam Case: سسودیا کی ضمانت عرضی پر سماعت آج ،سی بی آئی اور ای ڈی کو جواب دینے کے لیے مزید وقت دیا
آتش زنی کے 390 مقدمات درج
اتراکھنڈ کے جنگلات میں بڑھتی ہوئی آگ کے سلسلے میں پولیس نے 390 کیس درج کیے ہیں۔ معلومات کے مطابق پولیس نے اس سال 60 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یہ تعداد ریاست کے طور پر اتراکھنڈ کی تشکیل کے بعد ایک ریکارڈ ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جنگل میں لگنے والی 90 فیصد آگ انسانوں کی لگائی ہوئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس