یوپی کےسابق ایم ایل اے مختار انصاری کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے دھمکیاں ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب حیدرآباد سے اویسی کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار مادھوی لتا نے اتوار (7 اپریل) کو ان پر تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کون انہیں (اسدالدین اویسی) جان سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے، ان کی دوستی کی سطح کو دیکھئے۔ وہ داعش کے دوست ہیں۔
حیدرآباد سے بی جے پی کی امیدوار مادھوی لتا نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، “اویسی کی دوستی راجاوں کے گروپ آئی ایس آئی ایس کے لوگوں سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں (حیدرآباد)ان کا مضبوط گڑھ ہے اور پھر کہتے ہیں کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔درحقیقت حیدرآباد کے چار بار کے ایم پی اویسی نے الزام لگایا تھا کہ مقتول مختار انصاری کے اہل خانہ سے ملنے کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر دھمکیاں مل رہی تھیں۔
#WATCH | Hyderabad: BJP’s candidate from Hyderabad, Madhavi Latha says, “Who is giving him (Asaduddin Owaisi) death threats?…Look at the level of his friendships. He is friends with people from ISIS, the kings’ group…He says that he has a stronghold here and then says that he… pic.twitter.com/zuptnpDzK0
— ANI (@ANI) April 7, 2024
دراصل اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ وہ مرغی نہیں ہے جو کسی خطرے سے ڈر جائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ دھمکی دینے والے کا باپ بھی آیا تو لڑیں گے۔ اس بیان پر مادھوی لتا نے جوابی وار کیا۔مادھوی لتا نے کہا کہ اسد الدین اویسی کو مرغی کس نے کہا؟ وہ خود کو مرغی کہہ رہے ہیں۔ 40 سال سے رکن اسمبلی رہنے والے شخص کے منہ سے بالآخر سچ نکل ہی رہا ہے۔ مادھوی لتا نے کہا کہ اسدالدین اویسی کی دوستی مختار انصاری جیسے لوگوں سے ہے جو خود دوسروں کو دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ انہیں کون دھمکی دے سکتا ہے؟
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی 4 اپریل 2024 کو مختار انصاری کے اہل خانہ سے ملنے غازی پور پہنچے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ تاہم انھوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ آیا انھوں نے اس سلسلے میں کوئی شکایت درج کرائی ہے یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔