گینگسٹر امن سنگھ قتل کیس پر ہائی کورٹ کا تبصرہ
Aman Singh murder case: جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں منگل کو دھنباد جیل میں گینگسٹر امن سنگھ کے قتل کے بعد از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت نے زبانی طور پر کہا کہ یہ واقعہ ایک بڑی سازش کی طرفج اشارہ کرتا ہے۔ اسلحہ کا جیل پہنچنا اور قتل کا ہونا بڑی بات ہے۔ ایس آئی ٹی بنا کر اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ معزز عدالت نے حکومت سے اس سارے معاملے پر جواب داخل کرنے کو کہا۔
آئی جی نے کارروائی سے متعلق آگاہ کیا
سماعت میں جیل کے آئی جی اوما شنکر سنگھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ان سے پوچھا کہ اب تک کی تفتیش میں کیا پتہ چلا؟ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حفاظتی اقدامات کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔ واقعے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جارہی ہے۔ ابتدائی طور پر غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اب تک اس واقعے میں ملوث چار سے پانچ ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ آئی جی جیل خانہ جات نے اعتراف کیا کہ جیل کی سیکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔
سینئر افسران کی ایک ٹیم معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے
چیف جسٹس سنجے کمار مشرا اور جسٹس آنندا سین کی ڈویژن بنچ میں ریاستی حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ جنرل راجیو رنجن اور ایڈوکیٹ پیوش چتریش نے کیس پیش کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے اور سینئر حکام کی ایک ٹیم پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔