Bharat Express

Haryana CM Death Threat Case: جو بھی ہریانہ کا وزیر اعلیٰ بنے گا، میں اسے گولی مار دوں گا، ملزم نے گوڈسے اور گاندھی کا بھی کیا ذکر

اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کو ایک واٹس ایپ گروپ میں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ یہ واٹس ایپ گروپ ’سومبر راٹھی جولانہ ہلکے‘ کے نام سے ہے۔ کچھ دن پہلے ملزم نے اس گروپ میں لکھا تھا کہ جو بھی ہریانہ کا وزیر اعلیٰ بنے گا، میں اسے اسی طرح گولی ماروں گا جس طرح مہاتما گاندھی کو گوڈسے نے گولی ماری تھی۔

وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی

ہریانہ میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے نائب سنگھ سینی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ اطلاع ملتے ہی پولس انتظامیہ اور پورے محکمہ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا اور ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔ ملزم کی شناخت اجمیر کے طور پر کی گئی ہے، جو جند ضلع کے دیواڑ گاؤں کا رہنے والا ہے۔واضح رہے کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں نائب سنگھ سینی کو وزیراعلیٰ کا چہرہ بنایا تھا اور پارٹی ان کی قیادت میں الیکشن لڑ کر مسلسل تیسری بار ہریانہ میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ 90 رکنی ہریانہ اسمبلی میں بی جے پی نے 48 سیٹیں جیتی ہیں، جو کہ اکثریت سے دو زیادہ ہیں، جب کہ کانگریس نے صرف 37 سیٹیں جیتی ہیں۔ انڈین نیشنل لوک دل نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور تین سیٹوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کو ایک واٹس ایپ گروپ میں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ یہ واٹس ایپ گروپ ’سومبر راٹھی جولانہ ہلکے‘ کے نام سے ہے۔ کچھ دن پہلے ملزم نے اس گروپ میں لکھا تھا کہ جو بھی ہریانہ کا وزیر اعلیٰ بنے گا، میں اسے اسی طرح گولی ماروں گا جس طرح مہاتما گاندھی کو گوڈسے نے گولی ماری تھی۔واضح رہے کہ سومبر راٹھی ایک پہلوان اور ونیش پھوگاٹ کے شوہر ہیں، جنہوں نے جولانہ حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا تھا۔ پولیس اس معاملے میں اجمیر سے مسلسل پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی یہ معاملہ ان کے علم میں آیا، نوجوان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

سینی نے لاڈوا سیٹ سے الیکشن جیتا تھا

نائب سنگھ سینی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کروشیتر ضلع کی لاڈوا سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں اس سال مارچ میں ہریانہ کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ سینی نے اسمبلی انتخابات کے دوران بھرپور انتخابی میٹنگیں کیں۔ سینی کی مقبولیت کو بی جے پی کی جیت کی ایک بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ سینی کا تعلق او بی سی برادری سے ہے اور یہ ہریانہ کا سب سے بڑا نسلی گروہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔