گیان واپی کے ویاس جی تہہ خانے میں جاری رہے گی پوجا، الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا- وارانسی کورٹ کا فیصلہ درست
Gyanvapi Masjid Case: وارانسی کی ضلع عدالت گیانواپی مسجد کیس سے متعلق اے ایس آئی کے سروے کے بارے میں آج فیصلہ دے سکتی ہے۔ 92 دنوں تک چلے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے سروے کی رپورٹ ڈسٹرکٹ کورٹ میں جمع کر دی گئی ہے اور اے ایس آئی کی اس رپورٹ کو پبلک کرنے کے معاملے میں ڈسٹرکٹ کورٹ (وارنسی کورٹ) کی آج کی سماعت بہت اہم ہے۔ اس سماعت سے عین قبل انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری محمد یاسین نے ایک نیوز چینل سے خصوصی گفتگو کی اور اپنا موقف پیش کیا۔
محمد یاسین نے گفتگو میں کہا کہ ہمیں عدالت کے ہر فیصلے پر اعتماد ہے۔ رپورٹ کو پبلک کرنے کے بارے میں ہندو فریق کا کہنا ہے کہ اس میں ایک طبقے کے جذبات شامل ہیں، اس لیے انہیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ایک اور فریق ہے جس کا عقیدہ بھی گیانواپی کیس سے جڑا ہوا ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ اس رپورٹ کو عام کیا جائے۔
آئین پر کیا اعتماد کا اظہار
اس کے علاوہ محمد یاسین نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ہندوستان کی آئینی اقدار پر پورا بھروسہ ہے لیکن یہ سروے ASI نے کرایا تھا جبکہ Worship of Act 1991 کے مطابق ایسے کسی بھی ڈھانچے سے چھیڑ چھاڑ آئین کے خلاف ہے۔ اور ہم نے ہمیشہ عدالت پر اعتماد کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔
‘کچھ لوگوں کی بھوک بڑھ رہی ہے’
ایودھیا پران پرتشٹھا کے بعد کاشی اور متھرا کے معاملات میں آنے والے ردعمل کے بارے میں محمد یاسین نے کہا، ‘کچھ لوگوں کی بھوک مسلسل بڑھ رہی ہے۔ وہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ایودھیا پران پرتشٹھا کے بعد کاشی متھرا کے متعلق اس طرح کے بیانات اس بات کو ثابت کرتے ہیں۔ یہ کہنا ضروری ہے کہ ہمارے صبر کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ ایسی باتیں ہمارے جذبات کو پامال کرنے کے مترادف ہیں۔
-بھارت ایکسپریس