گیانواپی میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت
گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کے حق میں بڑا فیصلہ آیا ہے۔ گیانواپی میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ نے یہ حکم دیا ہے۔ ہندو فریق کو عبادت کا حق مل گیا ہے۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ ویاس جی کے تہہ خانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ویاس خاندان اب تہہ خانے میں پوجا کرے گا۔ ہندو فریق نے ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ سومناتھ ویاس کا خاندان 1993 تک تہہ خانے میں پوجا کرتا تھا۔ 1993 کے بعد اس وقت کی ریاستی حکومت کے حکم پر تہہ خانے میں پوجا پر روک لگا دی گئی تھی۔ 17 جنوری کو ویاس جی کے تہہ خانے کو ضلع انتظامیہ نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اے ایس آئی کے سروے آپریشن کے دوران تہہ خانے کی صفائی کی گئی۔ پوجا کاشی وشوناتھ ٹرسٹ کے تحت تہہ خانے میں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: نتیش کمار نے اب انڈیا الائنس کے نام پر اٹھا دیا سوال، مشتعل وزیراعلیٰ نے انڈیا پر کہی یہ بڑی بات
منگل کے روز عدالت میں دونوں فریقوں کی دلیلیں ہو گئی تھیں مکمل
بتا دیں کہ تہہ خانے میں پوجا سے متعلق عرضی پر منگل کے روز ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں دونوں فریقوں کی دلیلیں مکمل ہو گئی تھیں اور آرڈر فائل کو محفوظ کر لیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم کے مطابق 1993 سے پہلے کی طرح لوگوں کو ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کے لیے آنے اور جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اس پر انجمن انتفاضہ مسجد کمیٹی کی جانب سے ممتاز احمد اور اخلاق احمد ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ویاس جی کا تہہ خانہ مسجد کا حصہ ہے۔ وہاں عبادت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس مقدمے کو عبادت گاہوں (خصوصی دفعات) ایکٹ کے ذریعے روک دیا گیا ہے۔ تہہ خانہ مسجد کا حصہ ہے اور وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ اس لیے وہاں عبادت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم امتناعی کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔