ادھیر رنجن چودھری
Election Commissioner: کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے الیکشن کمیشن کے اعلان سے پہلے بڑا دعویٰ کیا کہ الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے گیانیش کمار اور بلوندر سندھو کے نام فائنل کر لیے گئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعرات (14 مارچ 2024) کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ دو الیکشن کمشنرز کے انتخاب کے لیے میٹنگ ہوئی۔ وہ انتخابی مہم چھوڑ کر دہلی پہنچ گئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ آسامیاں لوک سبھا انتخابات سے پہلے نہیں ہونی چاہئیں تھیں۔ سپریم کورٹ کے مشورے کے خلاف جاتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو سلیکشن پینل میں شامل نہیں کیا گیا۔
#WATCH | After the meeting of selection committee to pick the Election Commissioner, the Leader of Congress in Lok Sabha, Adhir Ranjan Chowdhury says, “In this committee, govt has the majority….One Mr Kumar from Kerala and one Mr B. Sandhu from Punjab have been selected as… pic.twitter.com/lZrZwFGhyz
— ANI (@ANI) March 14, 2024
کانگریس لیڈر کے مطابق، “وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ صرف مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ میٹنگ میں موجود تھے۔” انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے ہی فہرست مانگی تھی کیونکہ میں نے انتخاب کے لیے ناموں کی مختصر فہرست مانگی تھی تاکہ ہم چیک کر سکیں لیکن مجھے وہ موقع نہیں ملا۔ مجھے 212 ناموں کی فہرست دی گئی۔ راتوں رات 212 افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا ممکن نہیں تھا۔ حکومت کو کمیٹی میں اکثریت حاصل ہے۔ یعنی الیکشن کمشنر کی تقرری حکومت کے مطابق ہوگی۔
“ارون گوئل بجلی کی رفتار سے آئے، ڈیجیٹل رفتار سے چلے گئے”
ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا – ارون گوئل کی تقرری کے وقت سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان کی تقرری لائننگ اسپیڈ (روشنی کی رفتار جیسی رفتار کے حوالے سے) کی گئی تھی۔ وہ بجلی کی رفتار سے آئے اور ڈیجیٹل اسپیڈ میں چلے گئے اور پریشانی بڑھا دی۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ دو الیکشن کمشنرز کا انتخاب کیا جائے۔ دو لوگوں کو منتخب کیا گیا ہے، جو سکھبیر سندھو اور گیانیش کمار ہیں۔
-بھارت ایکسپریس