جموں کے رام بن میں زمین دھنسی ، 50 سے زائد مکانات میں دراڑیں، انتظامیہ کیا کہتی ہے؟
جموں و کشمیر کے ضلع رام بن میں زمین دھنسنے سے 50 سے زیادہ مکانات، چار پاور ٹاورز کو نقصان پہنچا اور ایک اہم سڑک تباہ ہوگئی۔ صورت حال اس وقت مزید خراب ہو گئی ۔جب مکانوں میں دراڑیں نظر آنے لگیں اور زمین دھنسنے سے گول اور رامبن کے درمیان اہم سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ واقعہ ضلع ہیڈکوارٹر سے پانچ کلومیٹر دور پرنوٹ گاؤں میں پیش آیا۔ ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری نے 26 اپریل کی صبح متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ علاقے کے کئی خاندان محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے۔ زمین کے گرنے کی وجہ جاننے کے لیے ارضیات کے ماہرین کو بلایا گیا ہے۔ جب کہ بحالی کی کوششوں اور خدمات کی بحالی کی نگرانی کے لیے ضلعی حکام کی ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔
انتظامیہ کیا کہتی ہے؟
ڈپٹی کمشنر چودھری نے یقین دلایا، “زمین مسلسل دھنس رہی ہے۔لیکن ہماری فوری توجہ سڑک تک رسائی اور بجلی جیسی ضروری خدمات کو بحال کرنے پر ہے۔ “ہم فعال طور پر خیمے اور دیگر ضروری سامان تقسیم کر رہے ہیں اور متاثرین کی مدد کے لیے میڈیکل کیمپس کا انعقاد کر رہے ہیں۔” مقامی لوگوں نے ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس ( ایس ڈی آر ایف) اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس این ڈی آر ایف) کی ٹیموں کے ساتھ متاثرہ افراد کو تباہ شدہ مکانات سے ان کا سامان منتقل کرنے میں مدد کی۔
جیتندر سنگھ نے کیا کہا؟
جاری امدادی کوششوں پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ متاثرہ لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا، “میں پرنوٹ گاؤں میں بدقسمتی سےلینڈ سلائیڈنگ کے بعد امدادی کاموں کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری سے مسلسل رابطے میں ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کھانے، صحت کی دیکھ بھال، خیمے، بستر وغیرہ جیسی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ تقریباً 350 متاثرہ افراد کی بحالی کی جا رہی ہے اور تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ “فوری امداد فراہم کی گئی۔”
گزشتہ سال بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا
اسی طرح کا ایک واقعہ گزشتہ سال فروری میں پیش آیا تھا ۔جب سنگ لدان علاقے کے ڈوکسر دلوا گاؤں میں زمین گرنے سے گول اور رام بن کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا اور 16 مکانات تباہ ہو گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس