قطر میں بحریہ کے 8 سابق افسر کی سزا کے خلاف اپیل کرے گی حکومتِ ہند
Dahra Global case in Qatar: 28 دسمبر کو قطر کی جیل میں بند بحریہ کے 8 سابق افسر کو بڑی راحت دیتے ہوئے یہاں کی عدالت نے سزائے موت پر روک لگا دی تھی۔ اس دوران جمعرات (4 جنوری) کے روز بھارت نے کہا کہ وہ آٹھ افراد کو دی گئی جیل کی سزا کے خلاف 60 دنوں کے اندر اپیل کر سکتا ہے۔
وزارت خارجہ کے نئے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ قطر کی کورٹ آف اپیل نے 28 دسمبر کو فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے بعد ہم نے بتایا کہ ان آٹھ افراد کی سزائے موت پر روک لگا دی گئی ہے۔ ہماری قانونی ٹیم کے پاس کورٹ کا آرڈر ہے۔ یہ ایک خفیہ آرڈر ہے۔ ہم اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ تمام آٹھوں کو مختلف مدتوں کے لیے سزائیں سنائی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’سزائے موت ختم کر دی گئی ہے۔ ہمارے پاس 60 دن کا وقت ہے اور ہم قطر کی سپریم کورٹ، کورٹ آف کیسیشن سے رجوع کر سکتے ہیں۔ قانونی ٹیم اس معاملے پر کام کر رہی ہے۔ ہم قانونی ٹیم اور خاندان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزارت خارجہ نے یہ کہا
28 دسمبر کو بحریہ کے 8 سابق افسر کو دی گئی راحت پر وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہم شروع سے ہی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزارت نے کہا تھا، ’’ہمارے سفیر اور دیگر اہلکار اہل خانہ کے ساتھ عدالت میں موجود تھے۔ ہم مقدمے کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم انہیں ہر طرح کی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم اس معاملے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھاتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بغداد میں ملیشیا کے لاجسٹک ہیڈکوارٹر پر فضائی حملہ، تنظیم کے ایک سینئر کمانڈر کی ہوئی ہلاکت
واضح رہے قطر میں واقع الدہرہ گلوبل ٹیکنالوجی میں کام کرنے والے آٹھ ہندوستانیوں کو اگست میں مبینہ جاسوسی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پھر ان سب کو 26 اکتوبر کو موت کی سزا سنائی گئی۔ حالانکہ، قطر نے ان الزامات کے حوالے سے سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔