ڈیپ فیک کو روکنے کے لیے حکومت سخت
Deepfake New Rules: مرکزی آئی ٹی وزارت نے ڈیپ فیکس کو روکنے کے لیے نئے ضابطے تیار کیے ہیں۔ 17 جنوری کو وزارت آئی ٹی، میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں تمام سوشل میڈیا کمپنیوں کے درمیان نئے ضابطے کے حوالے سے اتفاق رائے پایا گیا۔ نئے ضابطے کے مطابق اگر کوئی میڈیا پلیٹ فارم نئے ضابطے پر عمل نہیں کرتا تو ہندوستان میں اس کا کاروبار بند کر دیا جائے گا۔ نئے ضابطے کے مطابق تمام سوشل میڈیا کمپنیاں AI کے ذریعے ڈیپ فیک مواد کو فلٹر کریں گی۔ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ڈیپ فیک کو روکنے کے لیے بنائے گئے ضابطے
کوئی بھی شخص ڈیپ فیک مواد موصول ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کرا سکتا ہے۔ متاثر کی جانب سے مقرر کردہ شخص بھی مقدمہ درج کرا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم صارفین کو یقین دلائیں گے کہ وہ ڈیپ فیک مواد استعمال نہیں کریں گے۔ پلیٹ فارم اس حوالے سے الرٹ پیغامات دے گا۔ رضامندی کے بعد، صارف اکاؤنٹ کے ساتھ آگے بڑھ سکے گا۔ ڈیپ فیک مواد کو 24 گھنٹوں کے اندر ہٹانا ہوگا۔ ہٹانے کے بعد، اس کی معلومات کو دوسری کمپنیوں کے ساتھ بھی شیئر کرنا پڑے گا تاکہ وہی صارف اسے دوسرے پلیٹ فارم پر اپ لوڈ نہ کر سکیں۔ نہ ہی صارفین وہاں کوئی اکاؤنٹ بنا سکتے تھے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پی ایم نریندر مودی نے بھی ڈیپ فیکس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حال ہی میں ان کی ایک ڈیپ فیک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہیں گربا گانا گاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ چند روز قبل سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔ انہیں گیمنگ ایپ کی تشہیر کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اداکارہ رشمیکا مندانا کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں وہ ایک اینفلوئنسر کے چہرے پر چپکایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس نے سماجوادی پارٹی کو سونپی 28 سیٹوں کی فہرست، آج پھر ہوگی دونوں پارٹیوں کے درمیان میٹنگ
جانئے کیا ہے ڈیپ فیک
یہ اصطلاح پہلی بار 2017 میں استعمال ہوئی تھی۔ معلومات کے مطابق کسی اور کی آواز، چہرے اور تاثرات کو حقیقی ویڈیو، تصویر یا آڈیو میں فٹ کر دینا ہی ڈیپ فیک ہے۔ فیک ہونے کے باوجود یہ اصلی جیسا ہی لگتا ہے۔ ایسی ویڈیوز AI اور دیگر ٹیکنالوجیز کی مدد سے بنائی جاتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔