حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ نے ہولناک شکل اختیار کر لی ہے۔ اسرائیلی ٹینک تیزی سے غزہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فضائیہ آسمان سے بمباری کر رہی ہے۔ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ادھر حیدرآباد میں فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے دیکھے گئے۔ طالبات نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر فلسطین زندہ باد کے نعرے بلند کر رہی تھیں ۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر حملوں میں اضافہ کر رہی ہے جس سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ صورتحال مزید پیچیدہ ہے کیونکہ حماس کے عسکریت پسندوں نے 150 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے، جب کہ اسرائیل ان کی رہائی تک محاصرہ برقرار رکھنے پر اصرار کر رہا ہے۔ تنازعہ غزہ کو ایک انسانی تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے، جس میں ہلاکتوں کی تعداد پہلے ہی 1500 سے تجاوز کر چکی ہے اور ضروری سامان تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ حماس نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔
مظاہرے کی اجازت نہیں تھی، پولیس
تاہم حیدرآباد پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ احتجاج کی اجازت نہ ملنے کے باوجود کچھ طالبات فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئی تھیں اور انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب کارکنوں نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
#WATCH | Telangana: People in Hyderabad stage a protest in support of Palestine amid the ongoing Israel-Palestine conflict. pic.twitter.com/Z22pQ288fQ
— ANI (@ANI) October 13, 2023
آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کی تھی۔ تقریباً 20 منٹ میں حماس کے جنگجوؤں نے 5000 راکٹ فائر کیے۔ راکٹوں کی آڑ میں تقریباً 150 اسرائیلی شہریوں کو بھی قید کر لیا گیا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ کا اعلان کر دیا۔ اسرائیل کی جانب سے جاری جوابی کارروائی میں اب تک حماس کے 1300 جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں بمباری کی وجہ سے رات کو بھی دن کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ اسرائیل حماس کے اہداف کو چن چن کر نشانہ بنانے میں مصروف ہے۔
بھارت ایکسپریس۔