جونپور کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے نمامی گنگے پروجیکٹ مینیجر ابھینو سنگھل سے متعلق چار سال پرانے اغوا کیس میں سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ان پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس سے پہلے جب سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ پولیس حراست میں عدالت پہنچے تو ان کے حامیوں کی بھیڑ عدالت کے باہر جمع ہوگئی اور نعرے بازی شروع کردی۔
عدالت اس معاملے میں (5 مارچ کو) پہلے ہی سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو مجرم قرار دے چکی ہے۔ سابق ایم پی دھننجے سنگھ کو ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 10 مئی 2020 کو سیور ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منیجر ابھینو سنگھل کو دھمکی دینے اور اغوا کرنے کے معاملے میں قصوروار پایا تھا۔ عدالت کی جانب سے مجرم قرار دینے کے بعد سابق رکن اسمبلی کو پولیس حراست میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔
بتادیں کہ مظفر نگر، جونپور کے رہنے والے نمامی گنگا کے پروجیکٹ مینیجر ابھینو سنگھل نے 10 مئی 2020 کو دھننجے سنگھ اور اس کے ساتھی سنتوش وکرم کے خلاف اغوا، بھتہ خوری اور دیگر دفعات کے تحت لائن بازار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ سنتوش وکرم نے دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر مدعی کو اغوا کیا اور اسے سابق رکن اسمبلی کی رہائش گاہ لے گئے۔ وہاں دھننجے سنگھ نے مدعی پر کم معیار کا مواد فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ انکار پر اس نے دھمکیاں دیں اور بھتہ طلب کیا۔
اس معاملے میں، ایف آئی آر درج کرنے کے بعد، پولیس نے دھننجے سنگھ کو گرفتار کیا، حالانکہ بعد میں اسے ضمانت مل گئی۔ پولیس نے رپورٹ عدالت کو بھجوا دی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دھننجے سنگھ 2024 میں جون پور لوک سبھا سیٹ سے قسمت آزمانے کی تیاری کر رہے تھے اور 2 مارچ کو انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس سے متعلق ایک پوسٹ بھی شیئر کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔