Bharat Express

Former Chief Engineer of Noida Yadav Singh gets relief from Supreme Court: نوئیڈا کے سابق چیف انجینئر یادو سنگھ کو سپریم کورٹ سے راحت، سی بی آئی کی گرفتاری پر روک

سنگھ کی عرضی پر سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بنچ نے کہا، ‘درخواست گزار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔’ سپریم کورٹ نے یکم اکتوبر 2019 کو یادو سنگھ کو ضمانت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو نوئیڈا اتھارٹی کے سابق چیف انجینئر یادو سنگھ کو بدعنوانی کے ایک معاملے میں سی بی آئی کی گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا۔ بدعنوانی کے اس معاملے میں یادو سنگھ نے مبینہ طور پر 954 کروڑ روپے کے 1280 دیکھ بھال کے ٹھیکوں کا کام دسمبر 2011 میں آٹھ دنوں میں کرایا تھا۔

جسٹس رشی کیش رائے اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے یادو سنگھ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل این کے کول کے دلائل کا نوٹس لیا کہ سی بی آئی کی طرف سے اس معاملے میں ضمنی چارج شیٹ داخل کیے جانے کے بعد قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔  بنچ اب درخواست پر چار ہفتے بعد سماعت کرے گا۔ سینئر وکیل نے کہا کہ اس کیس میں تین سال سے زیادہ جیل میں رہنے کے بعد عدالت عظمیٰ نے انہیں ضمانت دے دی تھی اور اب انہیں تازہ ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کے پیش نظر نئی گرفتاری کا خدشہ ہے۔
سنگھ کی عرضی پر سی بی آئی کو نوٹس جاری

سنگھ کی عرضی پر سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بنچ نے کہا، ‘درخواست گزار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔’ سپریم کورٹ نے یکم اکتوبر 2019 کو یادو سنگھ کو ضمانت دی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے دفعہ 88 کے تحت ضمنی چارج شیٹ میں ضمانتی بانڈ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے پھر اپنے حکم میں کہا کہ یادو سنگھ سی آر پی سی کی دفعہ 88 کے فائدے کے حقدار نہیں ہیں۔ وہ باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کر سکتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یادو سنگھ کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ 13 جنوری 2012 کو گوتم بدھ نگر میں دھوکہ دہی، غبن اور بدعنوانی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ بعد میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دیا۔ سی بی آئی نے درخواست گزار کے خلاف مختلف معاملات میں تین چارج شیٹ داخل کی ہیں۔ جس میں غیر متناسب اثاثوں کا کیس بھی بنایا گیا۔ بعد میں یادو سنگھ کو سی بی آئی سے ضمانت مل گئی۔

بھارت ایکسپریس