Chhapra News: بہار کے چھپرا میں منگل (21 مئی) کی صبح انتخابی دشمنی کی وجہ سے دو گروپوں کے درمیان فائرنگ ہوئی۔ اس واقعے میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایک زخمی کو علاج کے لیے پٹنہ ریفر کیا گیا ہے۔ ایک شخص خطرے سے باہر ہے۔ یہ واقعہ چھپرا کے سٹی تھانہ علاقے کے بھکھاری ٹھاکر چوک میں پیش آیا۔
بی جے پی اور آر جے ڈی کے حامیوں کے درمیان جھگڑے کی بات ہو رہی ہے۔ سارن کے ڈی ایم امن سمیر نے موت کو قبول کر لیا ہے۔ کئی راؤنڈ فائر کیے گئے ہیں۔ درحقیقت سارن میں گزشتہ پیر (20 مئی) کے انتخابات کے دوران بوتھ نمبر 118 پر ووٹنگ کے دوران کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ اس کے بعد یہ ہنگامہ ہوا۔
پولیس نے جائے وقوعہ پر ڈالا ڈیرا
واقعہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ منگل کی صبح کچھ لوگ بھیکھری ٹھاکر چوک پر چائے کی دکان پر چائے پی رہے تھے۔ اس دوران ایک طرف سے کچھ لوگ آئے اور دوسری طرف سے لوگوں کو دھکیل دیا۔ اس کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ یہاں تک کہ فائرنگ بھی ہوئی۔ کہا جا رہا ہے کہ حملہ آور آر جے ڈی کے حامی ہیں۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی کچھ نہیں کہہ رہا۔ واقعے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ پر ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
بی جے پی لیڈر رماکانت سنگھ سولنکی حراست میں
فائرنگ کے بعد موقع پر افراتفری مچ گئی۔ زخمی ہونے والے دو افراد کو علاج کے لیے صدر اسپتال لے جایا گیا۔ یہاں سے ایک کو بہتر علاج کے لیے پی ایم سی ایچ ریفر کیا گیا۔ اس واقعے میں کل تین افراد کو گولی لگی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی لیڈر رماکانت سنگھ سولنکی کو حراست میں لے لیا ہے۔
چھپرا کے ایس پی گورو منگلا نے کیا کہا؟
چھپرا کے ایس پی گورو منگلا نے کہا کہ پیر کو جھگڑا ہوا تھا۔ یہ واقعہ آر جے ڈی اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان ہوا۔ اسی سلسلے میں آج ایک واقعہ پیش آیا۔ تین افراد کو گولی مار دی گئی ہے۔ ایک کی موت ہو گئی ہے۔ ایک شخص کو پٹنہ ریفر کیا گیا ہے۔ ایک شخص خطرے سے باہر ہے۔ اس واقعے کے پیچھے کون ہے، ہم تحقیقات کر کے مناسب کارروائی کریں گے۔ امن برقرار رکھنے کے لیے ضلع میں انٹرنیٹ پر پابندی ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس