فلم اداکارہ اور رام پور کی سابق رکن پارلیمنٹ جیا پردا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اتر پردیش کی مرادآباد عدالت نے ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ نازیبا ریمارکس کیس میں جیا پردا کو کئی بار عدالت میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا اور ان کے خلاف کئی بار قابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کیے گئے لیکن پھر بھی وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئیں۔ منگل کو بھی وہ وہاں موجود نہیں تھیں۔ اگرچہ ان کے وکیل نے خرابی صحت کے حوالے سے عدالت میں درخواست دی تھی لیکن عدالت نے اسے مسترد کر دیا اور جیا پردا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیا۔ اب عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 6 دسمبر کو کرے گی۔
ذرائع کے مطابق 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد مراد آباد میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ رام پور کے سابق ایم پی اعظم خان، مرادآباد کے ایم پی ایس ٹی حسن، سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم سمیت کئی ایس پی لیڈروں نے اس پروگرام میں حصہ لیا اور جیا پردا کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا گیا۔ اس کے بعد جیا پردا کے پی آر او مصطفیٰ حسین نے کٹگھر تھانے میں اعظم خان کے ساتھ ایس ٹی حسن اور عبداللہ اعظم سمیت 6 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور ان سبھی پر اداکارہ جیا پردا پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد مرادآباد کے سمال میٹرس جج ایم پی سنگھ کی عدالت میں پورے معاملے کی سماعت شروع ہوئی۔ اس سلسلے میں جیا پردا کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے کئی بار بلایا گیا۔
وکیل نے خرابی صحت سے متعلق درخواست دی تھی۔
میڈیا کو اس پورے واقعہ کی اطلاع اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر موہن لال بشنوئی نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ جے پردا کو اس معاملے میں منگل کو اپنا بیان ریکارڈ کرنا تھا، لیکن وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئیں۔ جیا پردا کے وکیل ابھیشیک بھٹناگر نے کہا کہ جیا پردا کی طبیعت ناساز ہے اور اسی وجہ سے وہ نہیں آسکیں۔ اس سلسلے میں عدالت میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی تھی، لیکن عدالت نے اسے مسترد کر دیا اور جیا پردا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیا۔ ایڈوکیٹ ابھیشیک بھٹناگر نے بتایا کہ اب عدالت نے اس معاملے میں اگلی سماعت کے لیے 6 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے اور جیا پردا کو لازمی طور پر حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔