Bharat Express

Gurpatwant Singh Pannu Case: وزارت خارجہ نے پنوں کیس پر واشنگٹن پوسٹ کی خبر کو ‘غیر ضروری اور بے بنیاد’ قرار دیا

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 7 دسمبر کو پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ بھارت نے پنوں کیس میں امریکہ سے موصول ہونے والی معلومات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کیونکہ اس کیس سے ملک کے قومی مفادات بھی جڑے ہوئے ہیں۔

سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو

نئی دہلی: امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ کی ایک رپورٹ میں سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو کے مبینہ قتل کرنے کی سازش میں ایک ہندوستانی افسر کا نام لیے جانے کے ایک دن بعد ہندوستان نے منگل کے روز کہا کہ خبر میں ایک سنگین معاملے میں ” غیر ضروری اور بے بنیاد”  الزامات لگائے گئے ہیں اور معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔ اخبار نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ سال امریکہ میں پنوں کے قتل کی مبینہ سازش کے سلسلے میں را کے ایک افسر کا نام لیا گیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، “رپورٹ میں ایک سنگین معاملے میں غیر ضروری اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ مبینہ سازش کے بارے میں امریکہ کی طرف سے دی گئی معلومات کی تحقیقات کے لیے بھارت کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی ابھی تک اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، “حکومت ہند نے منظم مجرموں، دہشت گردوں اور دیگر کے نیٹ ورکس پر امریکی حکومت کی طرف سے مشترکہ سیکورٹی خدشات کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے۔”

جیسوال ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی خبر پر میڈیا کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر قیاس آرائیوں اور غیر ذمہ دارانہ تبصروں کی ضرورت نہیں ہے۔

‘واشنگٹن پوسٹ’ کی رپورٹ میں را کے افسر کی شناخت وکرم یادو کے طور پر کی گئی ہے اور الزام لگایا گیا ہے کہ وہ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث تھے۔

گزشتہ سال نومبر میں، امریکی وفاقی استغاثہ نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر الزام لگایا تھا کہ وہ امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند پنو کے قتل کی ناکام سازش میں بھارتی حکومت کے ایک اہلکار کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

دہشت گردی کے الزام میں بھارت کو مطلوب پنوں امریکہ اور کینیڈا کی دوہری شہریت رکھتا ہے۔ اسے مرکزی وزارت داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گرد قرار دیا ہے۔

اس سے چند ماہ قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں برٹش کولمبیا میں 18 جون کو خالصتانی علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ بھارت نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 7 دسمبر کو پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ بھارت نے پنوں کیس میں امریکہ سے موصول ہونے والی معلومات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کیونکہ اس کیس سے ملک کے قومی مفادات بھی جڑے ہوئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read