Bharat Express

Mark Mobius on PM Modi: ’’مغربی ایشیا اور روس یوکرین تنازعہ میں امن ساز بن سکتے ہیں پی ایم مودی“، تجربہ کار سرمایہ کار مارک موبیئس نے کہا -نوبل امن انعام کے مستحق ہیں وزیر اعظم

تجربہ کار سرمایہ کار مارک موبیئس نے منگل کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ،وزیر اعظم نریندر مودی عالمی سطح پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور وہ اپنی کوششوں کے لیے نوبل امن انعام کے مستحق ہیں۔

’’مغربی ایشیا اور روس یوکرین تنازعہ میں امن ساز بن سکتے ہیں پی ایم مودی“، تجربہ کار سرمایہ کار مارک موبیئس نے کہا -نوبل امن انعام کے مستحق ہیں وزیر اعظم

Mark Mobius on PM Modi: تجربہ کار سرمایہ کار مارک موبیئس نے منگل کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ،وزیر اعظم نریندر مودی عالمی سطح پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور وہ اپنی کوششوں کے لیے نوبل امن انعام کے مستحق ہیں۔

موبیئس نے کیا کہا؟

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے 88 سالہ تجربہ کار سرمایہ کار موبیئس نے کہا کہ ہنگامہ آرائی سے بھری اس دنیا میں وزیر اعظم نریندر مودی امن ساز بن سکتے ہیں، خاص طور پر مغربی ایشیا اور روس یوکرین تنازعہ میں۔ موبیئس نے مزید کہا کہ ایک عظیم لیڈر ہونے کے علاوہ پی ایم مودی ایک اچھے انسان بھی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ان کا کردار تیزی سے بڑھنے والا ہے۔ وہ تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آنے والے وقت میں پی ایم مودی دنیا میں ایک اہم امن ساز بن سکتے ہیں۔

’امن کے نوبل انعام کے مستحق ہیں وزیراعظم مودی‘

نوبل امن انعام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اس عالمی ایوارڈ کے مستحق ہیں۔ ہندوستان تمام ممالک کے ساتھ غیر جانبدار رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہندوستان کی یہ صلاحیت اسے عالمی سطح پر امن کے لیے ثالث بننے کے لیے موزوں بناتی ہے۔ تجربہ کار سرمایہ کار نے مزید کہا کہ پی ایم مودی آج دنیا میں ایک بڑا ثالث بننے کے لیے بہت اہل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Jharkhand Election 2024: جھارکھنڈ میں 43 سیٹوں پر پہلے مرحلے کی ووٹنگ کل، جانئے 2019 کے نتائج میں کس کا رہا تھا غلبہ؟

روس-یوکرین تنازعہ میں غیرجانبدار کے طور پر دیکھے جانے کے باوجود، پی ایم مودی نے امن کے حامی کے طور پر ہندوستان کے موقف کی تصدیق کرتے ہوئے، مسلسل پرامن حل کی وکالت کی ہے۔ وزیر اعظم کا اگست میں یوکرین کا دورہ (1992 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یوکرین کا پہلا دورہ) جنگ زدہ خطے میں امن کو فروغ دینے میں ہندوستان کی فعال شمولیت کی نشاندہی کرتا ہے۔

ان کے اور پی ایم مودی کے درمیان مماثلت کے بارے میں ایک سوال پر، موبیئس نے کہا کہ ان کے درمیان مشترکہ چیز آگے دیکھنا ہے، پیچھے نہیں۔ دوسری جانب عالمی سطح پر جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں بھی زیادہ پر امید رہنا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read