سی بی آئی معاملے میں این ڈی ٹی وی کے سابق پروموٹرز کو ملی کلین چٹ
سی بی آئی نے منگل کے روز این ڈی ٹی وی کے سابق پروموٹرز پرنائے رائے اور رادھیکا رائے کے خلاف مبینہ دھوکہ دہی کے ایک معاملے میں کلوزر رپورٹ داخل کی ہے کیونکہ اسے سال 2009 میں قرض کے تصفیہ میں آئی سی آئی سی آئی بینک کو ہوئے 48 کروڑ روپے کے نقصان میں قانونی طور پر قابل اعتبار ثبوت نہیں مل سکا۔ سی بی آئی نے ان دونوں کے خلاف سات سال قبل مقدمہ درج کیا تھا۔
بتا دیں کہ یہ کیس 2017 میں اس وقت شروع ہوا، جب سی بی آئی نے کوانٹم سیکیورٹیز لمیٹڈ کے سنجے دت نامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ رائے جوڑے سے منسلک آر آر پی آر ہولڈنگس پرائیویٹ لمیٹڈ نے پبلک اوپن آفر کے ذریعے این ڈی ٹی وی میں 20 فیصد شیئر حاصل کرنے کے لیے انڈیا بلز پرائیویٹ لمیٹڈ سے 500 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق، آر آر پی آر ہولڈنگز نے انڈیا بلز سے قرض کی ادائیگی کے لیے آئی سی آئی سی آئی بینک سے 19 فیصد سالانہ کی شرح سود پر 375 کروڑ روپے کا قرض لیا (جس میں سے 350 کروڑ روپے ادا کیے گئے)۔
شکایت میں الزام لگایا گیا کہ رائے جوڑے نے اس قرض کے لیے اپنی پوری شیئر ہولڈنگ گروی رکھ دی، اور گروی رکھی گئی جائیداد کی اطلاع سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI)، اسٹاک ایکسچینج یا وزارت اطلاعات و نشریات کو نہیں دی۔
سال 2022 میں، اڈانی گروپ نے NDTV میں کنٹرولنگ شیئرنگ حاصل کیا، اور رائے خاندان سے اقلیتی شیئرنگ یافتگان کو ادا کی گئی قیمت سے تقریباً 17 فیصد زیادہ قیمت پر شیئر خریدے۔
سات سال سے زیادہ کی تفتیش کے بعد، سی بی آئی نے اب ایک خصوصی عدالت میں ’کلوزر رپورٹ‘ داخل کی ہے، جو یہ فیصلہ کرے گی کہ رپورٹ کو قبول کیا جائے یا ایجنسی کو تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت دی جائے۔
5 جون 2017 کو کی گئی ایک تلاش کے بعد، این ڈی ٹی وی نے کہا تھا کہ آئی سی آئی سی آئی بینک سے لیا گیا 375 کروڑ روپے کا قرض، جس پر اس پر ڈیفالٹ کرنے کا الزام تھا، سات سال پہلے ادا کر دیا گیا تھا۔
کمپنی نے یہ بھی کہا کہ SEBI کو گروی رکھے ہوئے شیئر کو ظاہر نہ کرنے کا الزام ’غلط اور جھوٹا‘ ہے۔ کمپنی نے کہا، ’’NDTV اور اس کے پروموٹرز نے کبھی بھی ICICI یا کسی دوسرے بینک کو دیے گئے کسی بھی قرض پر ڈیفالٹ نہیں کیا۔ ہم دیانتداری کے اعلیٰ ترین معیارات پر عمل کرتے ہیں۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔