جموں وکشمیر کے سابق وزیر چودھری لال سنگھ گرفتار۔
ڈوگرا سوابھیمان سنگٹھن پارٹی کے صدر اور جموں وکشمیر کے سابق وزیرچودھری لال سنگھ کو ای ڈی نے پی ایم ایل اے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ چودھری لال سنگھ کی گرفتاری ہونے کے بعد ان کے حامی ای ڈی دفتر کا گھیراو کرنے پہنچ گئے۔ حامیوں نے جموں شہر نروال واقع ای ڈی دفتر کے باہر جم کرنعرے بازی کی۔ اس دوران کارکنان نے چودھری لال سنگھ سے ان کی اہلیہ کو ملنے دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔
ای ڈی-سی بی آئی نے درج کیا تھا معاملہ
واضح رہے کہ سابق وزیرلال سنگھ کی سابق رکن اسمبلی کانتا انڈوترا کے ذریعہ چلائی جا رہی آربی ایجوکیشنل ٹرسٹ کے قیام کے لئے زمین خرید میں بے ضابطگی اجاگرہوئی تھی، جس کو لے کرای ڈی جانچ کر رہی ہے۔ 12 ستمبر 2020 کو سی بی آئی نے بھی ایک معاملہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ حالانکہ سی بی آئی نے 2021 میں معاملے سے متعلق چارج شیٹ بھی داخل کردی تھی۔
21 گھنٹے ای ڈی نے کی تھی پوچھ گچھ
منگل کی دیررات ای ڈی نے چودھری لال سنگھ کو گرفتار کرلیا۔ اس سے پہلے پیر اور پھر ہفتہ کے روزای ڈی نے لال سنگھ سے تقریباً 21 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ دودن تک چلی اس پوچھ گچھ کے دوران چودھری لال سنگھ کے حامی ای ڈی دفتر کے باہر موجود رہے اور احتجاج کرتے رہے۔ کارکنان نے بی جے پی اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کرنعرے بازی کی۔
ڈوگروں کی آواز اٹھانے کی مل رہی ہے سزا: لال سنگھ
پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی دفتر سے باہر آنے کے بعد چودھری لال سنگھ نے کہا تھا کہ یہ کارروائی اس لئے کی جارہی ہے کیونکہ ڈوگروں کی لڑائی لڑ رہا ہوں۔ اگراس لڑائی کو آج ختم کرنے کا اعلان کردوں تو یہ تمام معاملے ختم کردیئے جائیں گے اور لال سنگھ کو کلین چٹ دے دی جائے گی، لیکن وہ لوگ جان لیں کہ لال سنگھ اتنا کمزور نہیں ہے کہ اپنوں کو چھوڑ دے۔ لال سنگھ چودھری نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی فیملی کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ کچھ بھی غلط نہیں کیا گیا، پھر بھی جیل بھیج دیا جائے تو غم نہیں ہے۔ فیملی نے ایجوکیشن ٹرسٹ بنایا، جہاں بچے پڑھتے ہیں، لیکن کچھ لوگوں نے جموں کو برباد کردیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس