Bharat Express

جموں وکشمیر میں نئی ای وی ایم سے ہوگی ووٹنگ! الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی بلائی اہم میٹنگ

نئی ای وی ایم کے ڈیمو کے لئے الیکشن کمیشن نے بی جے پی، کانگریس، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس سمیت کئی سیاسی جماعتوں کو دعوت نامہ بھیجا ہے۔ ایسے میں مرکزی حکومت کے لئے یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ پیر کے روز ہونے والے اس پروگرام میں جموں وکشمیر سے کون کون سی جماعتیں شامل ہوتی ہیں۔

الیکشن کمیشن

جموں وکشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات کرائے جانے کے اشاروں کے درمیان الیکشن کمیشن نے سبھی پارٹیوں کو پیر کے روز وگیان بھون میں مدعو کیا ہے، جہاں ان کے درمیان نئی ووٹنگ مشین کی تکنیکی نمائش کی جائے گی۔ نئی ای وی ایم جموں وکشمیر کے باہر رہنے والے لوگوں کو ووٹنگ مراکز پر پہنچے بغیر ووٹ ڈالنے کا اہل بنائے گی، جسے وادی میں الیکشن کرانے کی سمت میں ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس سے قبل میڈیا میں خبر آئی تھی کہ مرکز کے زیر انتظام ریاست میں جلد ہی الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔ حالانکہ الیکشن کمیشن نے اس میٹنگ میں ای وی ایم کی نمائند کو ابھی تک اسمبلی انتخابات سے نہیں جوڑا ہے۔ اس نمائش کے لئے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو بھی مدعو کیا جاچکا ہے۔ ایسے میں مرکزی حکومت کے لئے یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ پیر کے روز کون سی پارٹیاں اس میٹنگ میں شرکت کرتی ہیں۔

جموں وکشمیر کی آخری فہرست 25 نومبر کو شائع ہوئی تھی، جس سے الیکشن کا راستہ ہموار ہوا تھا۔ آرٹیکل 370 کے التزامات کو منسوخ کرنے اور 2019 میں جموں وکشمیر کو مرکزکے زیر انتظام دو ریاستوں میں تقسیم کرنے کے بعد سے ریاست میں پہلا الیکشن ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Amit Shah in Jammu and Kashmir: جموں وکشمیر میں امت شاہ نے کہا- راجوری کے قصور واروں کو جلد ملے گی سزا، تین ماہ میں تیار ہوگا 360 ڈگری ایکشن پلان

سال 2018 میں بی جے پی کے ذریعہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی اتحادی حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ ریاست میں عام طور پر پورے مہینے کا انتخابی پروگرام ہوتا رہا ہے۔ یہاں آزاد اور منصفانہ انتخابات یقینی کرنے اور لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لئے یہاں مرکزی مسلح پولیس فورسز کے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا جاتا ہے۔ یہاں تقریباً تین سال کے وقفے کے بعد ووٹرلسٹ کا ریویو کیا گیا۔ اس سے پہلے یہ یکم جنوری 2019 کو آخری بار کیا گیا تھا۔ آرٹیکل 370 کے التزامات کے منسوخ کرنے کے بعد ووٹرلسٹ کو اپڈیٹ نہیں کیا جاسکا۔

Also Read