Bharat Express

DUSU Election 2023: انتخابی مہم کے آخری دن امیدواروں میں تصادم، کنہیا کمار نے کہا- ‘اے بی وی پی کی غنڈہ گردی کا جواب کل ڈی یو کے طلباء دیں گے’

کنہیا کمار نے اے بی وی پی کی طرف سے این ایس یو آئی کے طلباء کے خلاف لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حریف تنظیموں کو چاہئے کہ وہ این ایس یو آئی کے ایک کارکن کو بھی لائیں جس نے تشدد اور ہنگامہ آرائی کی ہو۔ ہ

کنہیا کمار

DUSU Election 2023: طلباء جمعہ کو دہلی یونیورسٹی طلباء یونین کے انتخابات 2023 کے لئے ووٹ ڈالیں گے۔ انتخابی مہم کا آج آخری دن ہے۔ جیت کو لے کر مختلف طلبہ تنظیموں کے امیدواروں کے درمیان جمعرات کو سیاسی رسہ کشی اپنے عروج پر دیکھی گئی۔ اس دوران آج کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن کنہیا کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران اے بی وی یو کے لوگ طلبہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ خاص طور پر پوروانچل اور جنوبی ہندوستان کے طلبہ پر ووٹ ڈالنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

کنہیا کمار نے اے بی وی پی کی طرف سے این ایس یو آئی کے طلباء کے خلاف لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حریف تنظیموں کو چاہئے کہ وہ این ایس یو آئی کے ایک کارکن کو بھی لائیں جس نے تشدد اور ہنگامہ آرائی کی ہو۔ ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے اے بی وی پی کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا الزام پوری طرح سے جھوٹا ہے۔ ہم یونیورسٹی کے معاملے کو صرف اس تک محدود رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ڈی یو میں زیر تعلیم ملک بھر کے طلباء کے والدین یہاں کے تنازعات کی وجہ سے خوف میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم طلباء کے والدین کے ذہنوں میں خوف کی فضا پیدا نہیں کرنا چاہتے لیکن انہوں نے ہماری انسانیت کو ہماری کمزوری سمجھ لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Allahabad HC Grants Bail To 4 Men Sentenced: رام جنم بھومی مقدمہ: ڈاکٹر عرفان سمیت چار ملزمین کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ملی ضمانت، مولانا ارشد مدنی نے کہی یہ بڑی بات

ہمیں کمزور نہ سمجھیں

کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ میں اے بی وی پی کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ہمیں کمزور نہ سمجھیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے طلباء 22 ستمبر کو ووٹ دے کر اے بی وی پی کی غنڈہ گردی کا جواب دیں گے۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ غنڈہ گردی سے بہت زیادہ نقصان پہنچے گا اور پینل کو چاہیے کہ وہ NSUI کو ووٹ دیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ طلباء 22 ستمبر کو DUSU کی تمام پوسٹوں کے لیے ووٹ دیں گے۔ اس بار عام آدمی پارٹی نے ڈی یو انتخابات کے لیے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے ہیں۔ NSUI، ABVP، AISA اور دیگر طلبہ تنظیموں کے امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، لیکن اصل مقابلہ ABVP اور NSUI کے درمیان ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read