مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم تیز ہوگئی ہے۔ تمام جماعتوں کے لیڈران اپنی پارٹی کی تشہیر اور عوام سے ووٹ مانگنے میں مصروف ہیں۔ ادھر مدھیہ پردیش میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ نے ایک بار پھر ای وی ایم کو لے کر سوال اٹھائے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے مالوا میں ایک عوامی انتخابی ریلی کے دوران ڈگ وجے سنگھ نے اس بارے میں لوگوں کی رائے جاننے کی کوشش بھی کی۔ اس دوران زیادہ تر لوگوں نے بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے پر اتفاق کیا۔ ڈگ وجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ وہ بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈگ وجئے سنگھ نے ایک بار پھر ای وی ایم پر سوال اٹھائے۔
مالوا میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجئے سنگھ نے لوگوں سے پوچھا، “کیا آپ سبھی لوک سبھا انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرانا چاہتے ہیں یا مشین کے ذریعے؟ جو لوگ مشین کے حق میں ہیں، انہیں ہاتھ اٹھانا چاہیے۔ عوام نے جواب دیا کہ ‘ہمیں ای وی ایم پسند نہیں ہیں۔’
آپ کو بتاتے چلیں کہ کانگریس نے ریاست کے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ کو مدھیہ پردیش کی راج گڑھ لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے تقریباً 33 سال بعد اپنی روایتی سیٹ راج گڑھ سے الیکشن لڑا ہے۔ وہ اس سے قبل دو بار اس لوک سبھا سیٹ سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ راج گڑھ پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار دگ وجے سنگھ نے شیڈول کے مطابق اتوار (31 مارچ) سے اپنی پد یاترا شروع کر دی ہے۔ راج گڑھ پارلیمانی حلقہ میں وہ روزانہ 25 کلومیٹر پیدل چل کر لوگوں سے بات چیت کریں گے اور ووٹ مانگیں گے۔
#WATCH मालवा, मध्य प्रदेश: एक सार्वजनिक रैली को संबोधित करते हुए कांग्रेस नेता दिग्विजय सिंह ने कहा, “आप सब बैलेट पेपर से लोकसभा चुनाव कराना चाहते हैं या मशीन से? जो लोग मशीन के पक्ष में हैं वे अपना हाथ उठाएं। भीड़ जवाब देती है ‘हमें मशीनें पसंद नहीं हैं’…” pic.twitter.com/QWqQWDiOds
— ANI_HindiNews (@AHindinews) March 31, 2024
بھارت ایکسپریس۔