ڈگ وجے سنگھ
مدھیہ پردیش کی سیاست میں سوشل میڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے خطوط سیاسی سرگرمیوں میں آئے روز اضافہ کر رہے ہیں۔ آج پھر سوشل میڈیا پر ایک خط وائرل ہو رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ نے یہ خط کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو لکھا ہے۔ اس وائرل خط میں سابق وزیر اعلی ڈگ وجے سنگھ نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اس وائرل خط پر سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجئے سنگھ نے ٹویٹ کرکے جواب دیا کہ وہ اپنی آخری سانس تک کانگریس میں ہی رہیں گے۔ وائرل خط دگ وجے سنگھ کے لیٹر پیڈ پر لکھا گیا ہے۔ اس خط میں واضح طور پر دہلی اور بھوپال میں رہائش کا پتہ درج ہے۔ ملکارجن کھرگے کے نام لکھے اس وائرل خط میں لکھا ہے کہ پانچ دہائیوں کے اپنے سیاسی سفر میں کانگریس میں رہتے ہوئے مجھے بہت سے تجربات ہوئے۔
میں نے کانگریس پارٹی میں رہتے ہوئے ایک عام کارکن سے ریاست کے وزیر اعلیٰ تک کا سفر کیا۔ پارٹی نے مجھے قومی جنرل سکریٹری سے راجیہ سبھا کا رکن بنانے کا کام کیا، جس کے لیے میں زندگی بھر شکر گزار رہوں گا، لیکن گزشتہ چند ماہ سے اعلیٰ قیادت کی وفادار کارکنوں کے تئیں مایوسی، بے حسی دیکھ کر دکھ ہوا ہے۔ پالیسی اور قیادت. مدھیہ پردیش میں کارکن پر مبنی پارٹی بننے کے بجائے پارٹی اب مخصوص لیڈر پر مرکوز ہو گئی ہے جس کی وجہ سے میں خود کو بے چین محسوس کر رہا ہوں۔
भाजपा @BJP4India झूठ बोलने में माहिर है। मैंने १९७१ में कांग्रेस की सदस्यता ली थी। पद के लिए नहीं बल्कि विचारधारा से प्रभावित हो कर जुड़ा था और जीवन की आख़िरी साँस तक कांग्रेस में रहूँगा।
इस झूठ की मैं पुलिस में शिकायत दर्ज कर रहा हूँ। @INCIndia @DGP_MP pic.twitter.com/X1AjVQBXvb— digvijaya singh (@digvijaya_28) October 15, 2023
وائرل ہونے والے خط میں لکھا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش انتخابات کے لیے امیدواروں کے انتخاب میں میری طرف سے دیے گئے ناموں پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ وفادار کارکنوں کو ترجیح نہ دینے سے میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔ میں اب اس مرحلے پر پہنچ گیا ہوں جہاں مجھے لگتا ہے کہ میں اب ایسے غیر منصفانہ ماحول میں نہیں رہ سکتا۔ میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جنہوں نے کئی سالوں میں پارٹی کے مختلف کرداروں میں میرا ساتھ دیا۔ میں بھاری دل کے ساتھ پارٹی سے وابستگی ختم کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتا ہوں۔ میں کانگریس کی بنیادی رکنیت سمیت تمام عہدوں سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ استعفی نامہ کو منظور کرلیں۔.
میں اپنی آخری سانس تک کانگریس میں رہوں گا
اس وائرل خط پر سابق سی ایم ڈگ وجئے سنگھ نے جواب دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی جھوٹ بولنے میں ماہر ہے۔ میں نے 1971 میں کانگریس کی رکنیت لی۔ وہ عہدہ کے لیے نہیں بلکہ نظریات سے متاثر ہوکر کانگریس میں شامل ہوئے اور زندگی کی آخری سانس تک کانگریس میں ہی رہیں گے۔ میں اس جھوٹ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروا رہا ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔