ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ پر لگایا 30-30 لاکھ روپے کا جرمانہ، یہاں جانئے کیا ہے وجہ
Flight Delay: ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) ان دنوں ایئر لائن کمپنیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے تحت بدھ کو ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ پر 30-30 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ ایک افسر نے یہ اطلاع دی۔ معلومات کے مطابق، ڈی جی سی اے نے یہ قدم پائلٹ کے ‘ڈیوٹی چارٹ’ میں خامیوں کو دیکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاکہ کم نظر آنے والے حالات میں پروازیں چلائی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2023 میں طے شدہ پروازوں کے سلسلے میں ایئر لائنز کی طرف سے پیش کردہ پروازوں میں تاخیر، منسوخی، ڈائیورشن سے متعلق ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد، ڈی جی سی اے نے پایا کہ ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ نے “کچھ پروازوں کے لیے CAT II یا III اور LVTO اہل پائلٹس کو فہرست میں شامل نہیں کیا”۔ CAT 2 یا 3 کا تعلق کم مرئی حالت میں پروازوں کے آپریشن سے ہے۔ LVTO کا مطلب ہے کم مرئی میں پرواز کرنا۔
ڈی جی سی اے کے جاری کردہ دو احکامات کے مطابق ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ پر 30-30 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ قبل ازیں، ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ کو کم مرئی حالت میں کام کرنے کے لیے تربیت یافتہ پائلٹوں کو تعینات نہ کرنے، دہلی ہوائی اڈے پر دسمبر کے آخر میں گھنی دھند کے درمیان مختلف پروازوں کے راستوں کو موڑنے کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بدھ کو ہوائی اڈے پر مسافروں کے ٹرمک پر کھانا کھانے کے واقعے کے لیے انڈیگو اور ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (MIAL) پر مجموعی طور پر 1.80 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ آرڈر کے مطابق انڈیگو پر 1.20 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ MIAL پر 60 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اتوار کو جیسے ہی گوا سے دہلی جانے والی فلائٹ ممبئی میں اتری، بہت سے مسافر انڈیگو کے طیارے سے باہر نکل کر رن وے پر بیٹھ گئے اور کچھ وہاں کھانا کھاتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ریگولیٹر نے انڈیگو اور ایم آئی اے ایل کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔ کہا گیا کہ وہ صورتحال کا اندازہ لگانے اور ہوائی اڈے پر مسافروں کو مناسب سہولیات فراہم کرنے میں سرگرم نہیں تھے۔ پچھلے سال، 25-28 دسمبر کے دوران گھنی دھند کی وجہ سے، دہلی ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشنز نمایاں طور پر متاثر ہوئے تھے اور مختلف ایئر لائنز کی تقریباً 60 پروازوں کے روٹس کو موڑ دیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس