Bharat Express

Lucknow News: مریض کے ناقص علاج پر نائب وزیراعلیٰ نے لیا بڑا ایکشن، 6 ڈاکٹروں سمیت 13 ہیلتھ ورکرز معطل

ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے واضح ہدایت ہے کہ  مریضوں کا فوری اور مکمل علاج کیا جانا چاہئے۔ اس کے باوجود سیتا پور کے ایک مریض کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا گیا۔

نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک

ڈاکٹر رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ کی ایمرجنسی میں ایک مریض کوناقص علاج کے بھگانے سے متعلق  معاملے میں بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک نے واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد سخت کارروائی کا یقین دلایا تھا۔ تو اب اس معاملے میں 6 ڈاکٹروں سمیت 13 ہیلتھ ورکرز کو معطل کر دیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کی ہدایات پر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر سی ایم سنگھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ایمرجنسی افسران، چار ریزیڈنٹ ڈاکٹروں، دو پی آر او اور پانچ دیگر ملازمین کو معطل کر دیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق جمعہ کو سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہو رہی تھی کہ سیتا پور کے ایک مریض کو لوہیا انسٹی ٹیوٹ کی ایمرجنسی میں مناسب علاج نہیں دیا گیا اور اس کے ساتھ اچھا سلوک بھی نہیں کیا گیا۔ یہ اور بات ہے کہ ڈاکٹروں نے اسے ناقص علاج کے بعد باہر پھینک دیا۔ اس واقعے نے صحت کی خدمات کے معیار پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے تھے۔

ہنگامہ آرائی کے بعد ڈپٹی سی ایم نے نوٹس لیا۔

اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد ہی لوگوں نے سوشل میڈیا سے لے کر اسپتال کے سامنے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اس کے بعد نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا اور کہا کہ کسی بھی مریض کے علاج میں لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مریضوں کے مفاد میں مسلسل اقدامات کر رہی ہے اور طبی نظام کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے واضح ہدایت ہے کہ  مریضوں کا فوری اور مکمل علاج کیا جانا چاہئے۔ اس کے باوجود سیتا پور کے ایک مریض کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا گیا جس سے صحت خدمات کی لاپرواہی کھل کر سامنے آئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نائب وزیر اعلی  برجیش پاٹھک نے حال ہی میں قانون ساز کونسل میں کہا تھا کہ پہلے اسپتالوں کا ڈیٹا ریکارڈ نہیں کیا جاتا تھا، لیکن اب ہمارے پاس روزانہ ڈیٹا دستیاب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے اسپتالوں میں روزانہ 1.75 لاکھ مریض پہنچتے ہیں جن میں سے 12 ہزار مریض سنگین حادثات کا شکار ہوتے ہیں اور 8 ہزار سنگین بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔

ڈائیلاسز کی سہولت ضلعی ہیڈ کوارٹر میں دستیاب کرائی گئی ہے۔

اس واقعہ کے بعد نائب وزیر اعلی نے اس بات کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا کہ صحت کی خدمات بہترین معیار کی ہیں اور کسی بھی مریض کے ساتھ لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے ضلعی ہیڈ کوارٹر میں ڈائیلاسز کی سہولت فراہم کی ہے اور اب ہر ایک میں دس بستروں کی سہولت موجود ہے۔ اس کے ساتھ مریضوں کو سی ٹی سکین کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ اسپتالوں کے کام کاج پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جن کی نگرانی ڈی جی ہیلتھ آفس، لکھنؤ میں واقع کمانڈ سینٹر کے ذریعے کی جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔