کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے جمعہ (2 اگست) کو راجیہ سبھا میں طریقہ کار اور کاروبار کے قاعدہ 187 کے تحت مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی سے متعلق کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ مطالبہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کو لکھے گئے خط میں کیا ہے۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے خط میں لکھا ہے کہ 31 جولائی (بدھ) کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ کے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ کے بارے میں راجیہ سبھا میں اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے قبل از وقت وارننگ سسٹم پر کئی دعوے کئے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح وائناڈ میں سانحہ سے قبل مرکزی حکومت نے الرٹ جاری کرنے کے باوجود کیرالہ حکومت نے ان کا استعمال نہیں کیا۔
جے رام رمیش نے کیا دعویٰ کیا؟
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے مزید لکھا کہ ان دعوؤں کی میڈیا میں بڑے پیمانے پر حقائق کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔ 2 اگست 2024 کو دی ہندو میں شائع ہونے والی حقائق کی جانچ کی رپورٹ بھی شامل ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ ایسی صورتحال میں یہ واضح ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ پیشگی انتباہ پر اپنے سخت بیانات سے راجیہ سبھا کو گمراہ کیا ہے۔ جو مکمل طور پر جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں۔
کیا ہے الزام؟
راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کسی وزیر یا رکن کے ذریعہ ایوان کو گمراہ کرنا استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین سمجھا جاتا ہے۔ ان حالات میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کی کارروائی شروع کی جائے۔
جانئے امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کیا کہا؟
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ (31 جولائی) کو راجیہ سبھا میں کیرالہ کے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس حادثے کے لیے کیرالہ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ امت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 23 جولائی کو اپنا الرٹ جاری کیا تھا، لیکن کیرالہ حکومت نے اسے نظر انداز کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔