Bharat Express

Delhi Police sent notice to Rahul Gandhi: ان خواتین کی تفصیلات بتائیں جنہوں نے کی تھی جنسی ہراسانی کی شکایت– دہلی پولیس نے راہل گاندھی کو بھیجا نوٹس

جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بھارت یا بھارتی پارلیمنٹ کے خلاف کچھ نہیں کہا اور اگر انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت دی گئی تو وہ اپنی بات پیش کریں گے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی۔

Delhi Police sent notice to Rahul Gandhi: دہلی پولیس نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو ایک نوٹس بھیجا ہے، جس میں ان سے جنسی ہراسانی کی شکایت کرنے والے متاثرین کی تفصیلات بتانے کو کہا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق راہل گاندھی سے کئی طرح کے سوالات پوچھے گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پوسٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے راہل کو نوٹس دیا ہے تاکہ متاثرین کو سیکورٹی فراہم کی جا سکے۔ دراصل یہ سارا معاملہ راہل گاندھی کے سری نگر میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران دیئے گئے بیان سے جڑا ہے۔

جانکاری کے مطابق دہلی پولیس نے یہ نوٹس راہل گاندھی کے گھر جا کر دیا ہے، جو خود کانگریس لیڈر نے وصول کیا ہے۔ راہل گاندھی نے سری نگر میں اپنی تقریر میں کہا تھا، ”میں نے سنا ہے کہ خواتین کو اب بھی جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بہت سی خواتین رو رہی تھیں اور انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کی عصمت دری کی گئی ہے۔ ان کے کسی رشتہ دار نے چھیڑ چھاڑ کی ہے۔”

یہ بھی پڑھیں- Rahul Gandhi’s Press Conference: اڈانی معاملے پر بات کرنے سے ڈرے ہوئے ہیں وزیر اعظم اور بی جے پی-راہل گاندھی کا بڑا الزام

مزید، کانگریس لیڈر نے کہا، “جب میں نے ان سے پوچھا کہ کیا مجھے پولیس کو بلانا چاہئے، تو انہوں نے مجھے ایسا کرنے سے روک دیا اور کہا کہ پولیس کو نہ بلاؤ، ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑے گا، بدنامی ہوگی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ایسی کئی کہانیاں ہیں جو میں آپ کو بتا سکتا ہوں۔

راہل گاندھی فی الحال برطانیہ کے دورے سے واپس آئے ہیں لیکن بیرون ملک میں دیے گیے ان کے بیان سے ملک کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ دوسری جانب جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بھارت یا بھارتی پارلیمنٹ کے خلاف کچھ نہیں کہا اور اگر انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت دی گئی تو وہ اپنی بات پیش کریں گے۔

‘اگر مجھے موقع دیا گیا تو میں اپنی بات پیش کروں گا’

لندن سے واپسی کے بعد راہل گاندھی بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں جمعرات کو پہلی بار پارلیمنٹ پہنچے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکمراں جماعت ان کے بیان پر ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے، راہل نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے کہا، ’’اگر وہ مجھے پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت دیتے ہیں تو میں وہی کہوں گا جو مجھے لگتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جب وہ پارلیمنٹ کےاندر بولیں گےتو یہ بی جے پی کو پسند نہیں آئے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read